کیف/۳؍نومبر
یوکرین میں روسی فوجی آپریشن جمعرات کے روز بھی جاری رہا۔ روسی فوج یوکرین میں مزید علاقوں پر کنٹرول بڑھانا چاہ رہا اور یوکرینی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ دوسری طرف کئیف بھی روسی ریچھ کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہے ۔۔ یوکرین مغرب کی فوجی اور لاجسٹک مدد سے اپنے علاقے دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے "العربیہ” اور "الحدث” کے نمائندوں نے بتایا ہے کہ کہ یوکرین کے فضائی دفاع نے 10 ایرانی ساختہ ڈرون مار گرائے ہیں۔یوکرین کی فوج کا ہے کہ روسی افواج نے راکٹ لانچروں سے 80 حملے کیے جس سے 20 سے زائد شہر اور قصبے متاثر ہوئے ہیں۔ فوج نے مزید کہا کہ روسی افواج زاپوریجیا اور کھیرسن صوبوں سے شہریوں و زبردستی نکال رہی ہے۔ صوبہ لوگانسک میں روسی افواج شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔یوکرائنی جوہری توانائی کی کمپنی اینرگوٹم نے کہا کہ روسی بمباری سے بجلی کی ہائی پریشر کی لائنیں تباہ ہونے سےزاپوریجیا پاور پلانٹ نے کام بند کردیا ہے ۔ یہ پلانٹ اب صرف ایندھن پر چلنے والے جنریٹرز کے ذریعے کام کر رہا ہے۔
دریں اثنا یوکرین کے میڈیا ذرائع کے مطابق ملک کے جنوب میں کھیرسن، میکولائیف اور نیکوپول شہروں میں دھماکے ہوئے ہیں۔اس سے قبل روسی میڈیا نے جنوبی یوکرین میں زاپریجیا کے میلیٹوپول شہر میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی تھی۔ شہر کے روس نواز حکام نے فضائی دفاعی نظام کے فعال ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شہر کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔