ایکتا نگر (گجرات)// وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ قانون کا درس و تدریس مادری زبان میں کرنے کی ضرورت ہے اور قوانین کو آسان زبان اور سہل زبان میں لکھا جانا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے اہم مقدمات کا ریکارڈ علاقائی زبانوں میں بھی دستیاب ہو۔ اس سے عام لوگوں میں قانون کے بارے میں معلومات میں اضافہ ہوگا اور بھاری بھرکم قانونی الفاظ کا خوف بھی کم ہوگا۔
آج گجرات کے ایکتا نگر میں وزرائے قانون اور سکریٹریوں کی آل انڈیا کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ یہ اہم میٹنگ اسٹیچو اف یونٹی کی شان و شوکت کے سائے میں منعقد ہورہی ہے . انہوں نے کہا کہ ‘‘آج جب ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے ، عوامی مفاد کے لیے سردار پٹیل کی تحریک بھی ہمیں صحیح سمت میں لے جائے گی اور منزل تک پہنچائے گی۔’’
انہوں نے کہا کہ ہر معاشرے میں اپنے دور کے مطابق عدالتی نظام اور مختلف طریقہ کار اور روایات پروان چڑھتی رہی ہیں۔ ایک صحت مند معاشرے کے لیے ، ایک پراعتماد سماج کے لیے ، ملک کی ترقی کے لیے قابل اعتماد اور تیز رفتار انصاف کا نظام بہت ضروری ہے ۔ جب انصاف ہوتا نظر آتا ہے تو آئینی اداروں پر اہل وطن کا اعتماد مضبوط ہوتا ہے اور جب انصاف ملتا ہے تو ملک کے عام لوگوں کا اعتماد بھی بڑھتا ہے ۔ لہٰذا س طرح کے پروگرام ملک کے امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی سماج کے ترقی کا سفر ہزاروں سالوں کا ہے ۔ تمام چیلنجوں کے باوجود ہندوستانی سماج نے مسلسل ترقی کی ہے ، اس اپنا تسلسل برقرار رکھا ہے ۔ ہمارے معاشرے میں اخلاقیات اور ثقافتی روایات پر اصرار بہت زیادہ ہے ۔ ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے اندر بھی اصلاحات لاتا رہتا ہے ۔ ہمارا معاشرہ ان قوانین، رسوم و رواج کو پھینک دیتا ہے جو غیر متعلق ہو چکے ہیں۔ ورنہ ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ کوئی بھی روایت جب رواج بن جاتی ہے تو معاشرے پر بوجھ بن جاتی ہے ۔ اس لیے ہر نظام میں مسلسل اصلاح ایک ناگزیر ضرورت ہے ۔