الریاض//
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے نمائندے نے یوکرین کے اندر چار علاقوں [دونیتسک، خیرسن، لہانسک اور زاپوریژا] کے روس میں انضمام کی مذمت کرتے ہوئے تمام ملکوں پر طاقت کے استعمال سے باز رہنے پر زور دیا ہے۔
سعودی عرب بدھ کے روز یوکرینی علاقوں کے روس میں انضمام کی مذمت کی خاطر پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں ووٹ دینے والے 142 ملکوں میں شامل تھا۔
قرارداد میں روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں کے انضمام کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
شام، نیکاراگوا، شمالی کوریا، بیلاروس اور روس نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ پاکستان سمیت 35 دوسرے ملکوں نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
یو این میں سعودی سفیر عبدالعزیز الواصل نے بتایا ’’کہ سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے منشور میں بیان کردہ اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ووٹ ڈالا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ’’تمام ملکوں کو طاقت کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہئے‘‘
سعودی حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت نے ’’متعدد بار اور دو ٹوک انداز‘‘ میں بین الاقوامی قانون، یو این میثاق سمیت دوسرے ملکوں، بشمول یوکرین، کے علاقائی استحکام اور حاکمیت کے احترام سے متعلق اپنا نقطہ نظر واضح کیا ہے۔
ادھر سعودی عرب میں یوکرین کے سفیر نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں یوکرینی علاقوں کے روس میں انضمام سے متعلق مذمتی قرارداد کے حق میں ووٹ دینے پر ریاض کی تعریف کی ہے۔
مملکت کے لیے یوکرینی سفیر اناطولی آئی پیٹرنکو نے ایک ٹوئٹر پیغام میں قرارداد کے حق میں ووٹ دینے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔
ٹوئٹ کو سعودی عرب میں یوکرینی سفارت خانے کے سرکاری ٹوئٹر ہنڈلر سے دوبارہ پوسٹ کیا گیا۔