نئی دہلی// مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے آج کہا کہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے والا کوئی بھی زرعی طریقہ اپنایا جانا چاہئے۔
یہاں انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کی 93ویں جنرل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ کسان کسی بھی کھیتی کا طریقہ استعمال کرکے اپنی آمدنی بڑھا سکتے ہیں۔ ہم کسی بھی طریقے کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی قدرتی کھیتی پر زور دے رہے ہیں اور اسے ملک کے مختلف حصوں میں آزمایا جا رہا ہے۔ ملک کے کچھ حصوں میں آرگینک فارمنگ بھی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو مسلسل فروغ دیا جا رہا ہے اور اب وزارت زراعت جلد ہی ڈیجیٹل معاہدہ شروع کرنے جا رہی ہے۔ زراعت کے شعبے میں بھی ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے، اس سے فصلوں کا درست اندازہ لگایا جا سکے گا اور محدود مقدار میں کیڑے مار ادویات کے اسپرے میں مدد ملے گی۔
مسٹر تومر نے کہا کہ کووڈ کی منتقلی نے پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کیا جبکہ ہندوستان میں زراعت کا شعبہ مسلسل ترقی کرتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران فصلوں کی بوائی، کٹائی اور فروخت معمول کے مطابق جاری رہی۔ لوگوں نے لیب سے لے کر زمین تک محنت کی۔
وزیر زراعت نے کہا کہ مرکزی حکومت زراعت کی ترقی کے لیے گزشتہ سات سالوں سے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے اور سائنسدانوں اور کسانوں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ ہندوستانی زراعت کی دنیا میں مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سائنسدانوں اور کسانوں کے تعاون سے غذائی اجناس کی پیداوار ضرورت سے زیادہ ہو رہی ہے اور اب ذخیرہ کرنے کا مسئلہ درپیش ہے۔ باغبانی فصلوں کی پیداوار میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور کسانوں کو اس کا فائدہ ہوا ہے۔
(یواین آئی)