بیجنگ//
چین نے روس اور یوکرین کے درمیان مشاورت اور مذاکرات کے ذریعے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ چین کی طرف سے یہ بیان روسی صدر ولادی میر پوٹن کی حالیہ تقریر کے بعد سامنے آیا ہے۔جس میں روس نے فوج کو جزوی طور پر متحرک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ مطالبہ چین کی وزارت کارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے’ ہم متعلقہ فریقوں سے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات اور مشاورت کا راستہ اختیار کریں۔ تاکہ تمام متعلق فریقوں کی سلامتی سے متعلق امور کو مد نظر رکھتے ہوئے مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔چین کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے ’ہم ہمیشہ تمام ممالک کی کامل آزادی اور علاقائی سلامتی و خود مختاری کی حمایت کرتے ہیں اور احترام کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ یہ اہتمام اقوام متحدہ کے اصولوں اور چارٹر کے مطابق ہونا چاہیے۔ اسی طرح چین نے یہ بھی کہا’سب ملکوں کی سلامتی کے لیے ان کی جائز تشویش کو مد نظر رکھتے ہوئے سنجیدہ کوشش کی جانی چاہیے تاکہ مسئلے کا پرامن حل نکل سکے۔
اس سے قبل روسی صدر ولادی میر پوٹن نے کہا تھا ہم روسی سرزمین کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ان کا یہ بیان یوکرین کے قبضے میں لیے گئے علاقوں میں رییفرنڈم کا اعلان کرنے کے بعد کہی تھی۔
دوسری جانب چین کا تازہ بیان اس کے پہلے والے بیانات سے قدرے مختلف سامنے آیا ہے۔ پچھلے ہفتے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ ن اپنی معمول کی بریفنگ کے دوران کہا تھا ہم تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بات چیت اور مذاکرات کے زریعے جنگ بندی کریں تاکہ تمام فریقوں کی تشویش اور تحفظات کا ازالہ ہو سکے۔ اس طریقے سے تمام فریقوں کے سلامتی سے متعلق جائز مطالبات کو دیکھا جاسکتا ہے۔
ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری اس کے لیے ایسا ماحول بنائے گی جس میں جنگ بندی ممکن ہو جائے۔ ‘ واضح رہے چین یہ بات بار بار کر چکا ہے کہ وہ تمام ملکوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔