لاہور//
پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے معین خان کی جانب سے آف سائیڈ کا کافی استعمال نہ کرنے پر تنقید کا جواب دیا ہے۔ سیریز کے پہلے ٹی ٹونٹی میں انگلینڈ کے ہاتھوں پاکستان کی چھ وکٹوں سے شکست کے بعد رضوان پریس کانفرنس کے لیے آئے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے رضوان نے ان دعووں کو نظر انداز کیا کہ وہ صرف ایک طرح سے کھیلنے والے کھلاڑی ہیں۔
رضوان کا کہنا تھا کہ اگر میں آف سٹمپ ڈلیوری کو لیگ سائیڈ کی طرف مار سکتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اللہ ان لوگوں کو جزا دے جو میرے آف سائیڈ کے کھیل پر بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آف سائیڈ پر کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے ، اگر میں آف سٹمپ سے لیگ سائیڈ پر شاٹ کھیل سکتا ہوں تو میں آف سٹمپ سے کور تک بھی کھیل سکتا ہوں۔
اس سے قبل معین خان نے رضوان کی زیادہ سے زیادہ سکور کرنے میں ناکامی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ رضون بنیادی طور پر لیگ سائیڈ کے کھلاڑی ہیں۔ معین خان کا کہنا تھا کہ رضوان صرف ایک طرف کھیلتا ہے اور اسے دوسری طرف سے بھی سکور کرنے کی ضرورت ہے ورنہ وہ پھنس جائیں گے۔ کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں نمبر ایک بلے باز نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیم کے اندر بہترین توازن تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ وہ سب اس سال کے آخر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کر رہے ہیں۔
محمد رضوان کا مزید کہنا تھا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ ہم ورلڈ کپ کے لیے ایک کمبی نیشن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اس لیے اگر آپ تبدیلیاں کریں گے تو ایک غلطیاں ہوں گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ڈاٹ بال کی صورتحال سے آگاہ ہیں۔ رضوان نے کہا کہ ہم بہت زیادہ ڈاٹ بالز کھیل رہے ہیں، ہم اس پر کام کریں گے اور کھلاڑیوں کو مزید آگاہ کریں گے۔