اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

ہندو، مسلمان اور سکھ

امریکی نسل پرستوں کے راست نشانے پر

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-09-16
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

امریکی صدر جوبائڈن نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں ’’ہندو، سکھ اور مسلمان ‘‘مخالف نفرتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہمارے عقیدوں اور پس منظر سے قطع نظر ہمیں سفید فام بالادستی، تشدد اور منافرت کے خلاف سینہ سپر ہونا چاہئے کیونکہ آپ (امریکی )جانتے ہیں کہ ہمارے کسی ایک گروپ پر حملہ ہم سبھی گروپوں پر حملہ تصور کرتے ہیں۔ آئیڈیا آف امریکہ سب کیلئے مساوات اور وقار کا امریکہ کی کثیر الجہتی جمہوریت کا ثمرہ تصور کیاجاتا ہے۔
حالیہ چند برسوں میں امریکی معاشرے میں نہ صرف سفید فام بالادستی نظریہ جڑ پکڑ چکا ہے بلکہ امریکہ میںدہائیوں سے رہائش پذیر دوسرے ممالک سے آئے ہندو، مسلمان، سکھوں کے خلاف نہ صرف تشدد اور نفرت میں اضافہ دیکھاجارہاہے بلکہ نسل پرستی کی لعنت بھی تیزی سے پھیلتی جارہی ہے۔ اس لعنت ، جو نفرت، ہجومی تشدد، نسل پرستی اور بالادستی کے نظریے کے حوالہ سے جنونیت پر مبنی ہے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے دوران سرپرستی بھی ملی اور تقویت بھی پہنچائی گئی۔ اگر چہ نسل پرستی، تشدد اور جنونیت سے عبارت نظریہ اور انداز فکر کئی دہائیوں پر محیط ہے جس کا نشانہ بہت سارے سیاہ فام بشمول ان کے لیڈر لوتھر کنگ بھی بن چکے ہیں لیکن نازیوں کے طرز پر امریکی عوام باالخصوص سفید فام آبادی خود کو نازیوں کی وارث تصور کررہی ہے اور نازیوں کے ہی نقش قدم پر چلتے ہوئے تشدد اور نفرت کا سہارا لے رہی ہے۔
امریکہ خود کو دُنیا کا واحد سپر پاور، دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور دُنیا کا پولیس مین قرار دے رہا ہے۔ یہ ملک اپنے ان دعوئوں کے مخصوص تناظرمیںدُنیا کی دوسری طاقتوں، جمہوریتوں، تہذیبوںاور چاہئے کچھ بھی عقیدے اور نظریے رکھتے ہوں، کیلئے نقش راہ ہونا چاہئے لیکن ایسا نہیں ہے۔ اس کی اہم ترین وجہ یہ ہے کہ امریکہ کی داخلی اور خارجی پالیسی توسیع پسندی سے لے کر ملکوں کے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنے، کمزور ملکوں کی معیشت کو اپنے مخصوص مفادات کی تکمیل اور تحفظ کیلئے پے درپے نقصانات سے ہم کنار کرنے ، اپنے ہتھیاروں کی طاقتور منڈیوں کیلئے دوسرے ممالک میں خریداری کے دروازے کھلا رکھوانے کی سہولیات پیدا کرنے ایسے اجراء سے عبارت ہے۔
ان اہداف کی تکمیل کیلئے یہ اعتراف اب ریکارڈ پر بھی دستیاب ہے، امریکہ کے پالیسی ساز ادارے، خفیہ ایجنسیاں وغیرہ ملکوں کی حکومتوں کو تہہ وبالا کرنے، اپنی پسند اور اپنے مفادات کی رکھوالی کی ضمانتیں فراہم کرنے والی حکومتوں کی تشکیل اور سب سے بڑھ کر اپنے صہیونی اور یہودیوں کے مفادات کی تکمیل اور انکی دُنیا میں وہ جہاں کہیں بھی آباد ہوں، کیلئے صحت سلامتی وبقاء کو یقینی بنانے کی سمت میں ملکوں کی قوت کو تارج کرنے کی پالیسی اور عزائم سے باہر کچھ بھی نہیں!
عراق، ایران، لیبیا، شام ،مشرق وسطیٰ اور خلیجی خطے ، کے علاوہ روس اور چین کے ساتھ ساتھ کوریا اور تائیوان کے حوالہ سے مداخلت جبکہ جنوبی ایشیاء کے اس خطے میں افغانستان کے تعلق سے عسکری مہم جوئی ایسے معاملات کسی سے پوشیدہ نہیں۔
اس تمام ترتناظرمیں امریکی صدر جوبائیڈن کا نفرت اور تشدد کیلئے امریکہ میںکوئی جگہ نہیں کا دعویٰ نہ صرف گمراہ کن اور کھوکھلا ہے بلکہ ہندو، مسلمانوں اور سکھوں کے خلاف تشدد اور نفرت کے حوالہ سے نشاندہی کرکے درحقیقت امریکی صدر دُنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ جن ملکوں میں حالیہ چند دہائیوں کے دوران امریکہ نے فوج کشی کی، حکومتوں کے تختے پلٹ دیئے، ان ملکوں کے سربراہوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا، ان ملکوں کی معیشت کو تباہ وبرباد کرکے رکھدیا کیا وہ ممالک کسی حوالہ سے امریکہ کے کسی مفاد کے خلاف کام کررہے تھے ،ان ملکوں کے خلاف فوجی جارحیت اور معیشت کی تباہی کے پیچھے دراصل امریکہ کی نسل پرستی کا ہی جذبہ تو تھا جس جذبے کو اب حالیہ برسوں میں مزید مستحکم کیاجاتا رہا۔
امریکی ایڈمنسٹریشن ، سیاستدان ، پالیسی ساز ادارے، تھنک ٹینک وغیرہ مخلص ہوتے تو پہلے اپنے ملک کے اندر سفید فام بالادستی کے جراثوم کو جڑسے اُکھاڑ پھینکتے ، جو ادارے اور سیاستدان اس سفید فام بالادستی یا نظریے کی سرپرستی کرکے اس کی جڑیں مضبوط بنارہے ہیں ان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی کی ملک کی قانون سازی کے تعلق سے کوئی سخت گیر قانون نافذ اور اسے نافذ العمل بھی بنایاجاتا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔
جمہوری اور سپر پاور کہلانے کا دعویٰ درحقیقت نسل پرستی، ہجومی تشدد، نفرت اور دوسرے اوچھے ہتھکنڈوں ، جنہیں سٹیٹ اور نا ن سٹیٹ ایکٹروں کی وساطت سے بروئے کار لایاجارہاہے اور جن اوچھے ہتھکنڈوں کو بروئے کار لانے کیلئے نت نئے راستے تلاش لئے جاتے ہیں پر پردہ ڈالنے کی ایک دانستہ اور شعوری کوشش ہے۔
دُنیا کے مختلف ملکوں اور خطوں سے آئے امریکہ میں آباد لوگ امریکہ کی معیشت اور ترقی میں اہم کرداراداکررہے ہیں۔ بے شک ان کی امریکہ میں آبادکاری مختلف سیاسی، غیر سیاسی اور معاشرتی وجوہات کی بنا پر ہے لیکن وہ امریکی مفادات کو زک نہیں پہنچا رہے ہیں ۔ لیکن ان کے اس کردار کے باوجود انہیں نسل پرستی، تشدد اور نفرت کا نشانہ بنایاجارہاہے۔ ابھی چند روز قبل ایک امریکی شہری نے ہندوستان کے ایک تاریک وطن سے مخاطب ہوتے ہوئے اسے طعنہ دیا کہ ’’تم غلیظ ہندوستانی امریکہ میں ہر جگہ موجود ہیں ‘‘۔ ہندو، سکھ اور مسلمان جنوبی ایشیاء کے اس خطے ہندوستان ، پاکستان ،بنگلہ دیش، افغانستان سے تعلق رکھتے ہیں اور انہی لوگوں کو امریکہ میں بلواسطہ اور بلاواسطہ تشدد اور نفرتوں کا نشانہ بنانے میں ہر گذرتے دن کے ساتھ تیزی آرہی ہے۔
امریکی انتظامیہ اپنی نسل پرست اور فسطائی ذہنیت کے حامل مجرمانہ کرداراداکرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی کررہی ہے اس بارے میں زیادہ جانکاری امریکہ کی سرحدی حدود سے باہر دستیاب نہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’اب تو دوست بھی بھکاری سمجھتے ہیں‘

Next Post

مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل

مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.