نئی دہلی//
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ رات کے وقت آسمان کے نظارے فراہم کرنے والی ہندوستان کی پہلی ’نائٹ اسکائی سینکچوری‘تین ماہ میں لداخ کے ہینلے علاقے میں تیار ہو جائے گی۔
روشنی کی آلودگی پر تحقیق اور مطالعات بھی کے جائیں گے ۔
ڈاکٹر سنگھ نے دارالحکومت میں لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر آر کے ماتھر کے ساتھ اس مرکز کے زیر انتظام علاقے کے منصوبوں کے بارے میں بات چیت کے دوران یہ معلومات دی۔
اس نائٹ اسکائی سنچری میں مختلف ٹیکنالوجیز والی ٹیلی اسکوپس نصب کی جائیں گی جن میں آپٹیکل، انفرا ریڈ اور گاما رے دوربینیں شامل ہوں گی۔ لداخ میں ہنلے رات کا گگن منڈل درشن پناہ گاہ ہوگا جو اس طرح کی سہولت کے ساتھ دنیا کے بلند ترین مقامات پر قائم کیا گیا ہے ۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا ہے کہ لداخ میں ہنلے میں مجوزہ ڈارک اسکائی ریزرو تین ماہ کے اندر مکمل ہو جائے گا۔ اس سے ہندوستان میں فلکیاتی سیاحت کو فروغ ملے گا۔
ہفتہ کو جاری کردہ ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ماتھر نے ڈاکٹر سنگھ سے لیدر سنٹر، لیہہ بیری، شکشا میلہ اور سی ایس آئی آر کی حمایت یافتہ اسکیموں پر بات چیت کرنے کیلئے ملاقات کی۔
بیان کے مطابق سینٹرل لیدر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایل آر آئی)، چنئی کے سائنسدانوں کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اس سال کے آخر تک لداخ کا دورہ کرے گا تاکہ سی ایل آر آئی کی علاقائی شاخ کے قیام کے امکانات کا جائزہ لے سکے ۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اس علاقے میں جانوروں کی وسیع اقسام کے پیش نظر اس طرح کے مرکز کا ہونا ضروری ہوگا۔
حکومت ہند کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے اپنی نوعیت کی ایک منفرد اور پہلی پہل میں لداخ میں ہندوستان کی پہلی نائٹ اسکائی سنچری قائم کرنے میں پیش قدمی کی ہے ۔ یہ ہینلے میں چانگتھانگ وائلڈ لائف سینکچری کے حصے کے طور پر واقع ہوگا۔ اس سے ہندوستان میں فلکیاتی سیاحت کو فروغ ملے گا۔