//کیف
یوکرین کی فوج کی اسٹاف کمیٹی نے آج بدھ کے روز کہا ہے کہ "بیلا روس کی مسلح فوج ممکنہ طور پر ہمارے خلاف جنگ میں روس کے شانہ بشانہ شامل ہو سکتی ہے”۔ تاہم یوکرین کی فوج کے مطابق بیلا روس کے فوجیوں کی بڑی تعداد اور بعض کمانڈر روسی فوجی کارروائیوں میں شریک ہونے سے انکار کر رہے ہیں۔ یہ بات آج بدھ کے روز یوکرین کی فوج کے فیس بک پیج پر جاری پوسٹ میں بتائی گئی۔
یوکرین کی فوج کا کہنا ہے کہ روسی افواج کے خلاف مزاحمت جاری ہے۔ گذشتہ روز کئی علاقوں میں روس کے 7 حملوں کو پسپا کیا گیا۔ اس دوران میں 7 فوجی ٹینک ، 6 توپ خانے اور کئی عسکری سواریاں تباہ کر دی گئیں۔ مزید یہ کہ فضائی دفائی نظام نے روس کے تین ڈرون طیارے بھی مار گرائے۔
مغربی ذمے داران اور نیٹو اتحاد کے ایک فوجی ذمے دار نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران میں اخباری بیانات میں یہ امکان ظاہر کیا ہے کہ بیلا روس یوکرین میں روسی فوج کے آپریشن میں داخل ہو جائے گا۔ ان کے نزدیک روسی صدر ولادی میر پوتین کو سپورٹ کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو روسی صدر ولادی میر پوتین کے ایک نہایت قریبی اتحادی شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کی تائید کرتے ہوئے اسے جواز کا حامل قرار دیا تھا۔ تاہم لوکاشنکو گذشتہ ہفتے اعلان کر چکے ہیں کہ روسی مواقف کی حمایت کے باوجود ان کا ملک اس جنگ میں داخل نہیں ہو گا۔
ان تمام امور کے باوجود نیٹو اتحاد کے ممالک کو اندیشہ ہے کہ بیلا روس کی فوج جلد ہی اس جنگ میں داخل ہو جائے گی۔ بالخصوص جب کہ روسی افواج یوکرین کے بڑے شہروں میں کوئی قابل ذکر پیش قدمی یقینی نہیں بنا سکی ہیں۔