نئی دہلی// روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ ملک میں ہر سال 15 لاکھ کروڑ روپے کا ایندھن درآمد کیا جاتا ہے اور اس درآمد پر انحصار کم کرنے کے لیے متبادل ایندھن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
مسٹر گڈکری نے کہا کہ زرعی صنعت کو ٹیکنالوجی کی مدد سے متبادل ایندھن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 65 سے 70 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے جبکہ ملک میں زرعی ترقی کی شرح صرف 12 سے 13 فیصد ہے ۔
انہوں نے گنے کی صنعت اور گنے کے کاشتکار کو ترقی کا محرک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا اگلا قدم چینی کو ریونیو جنریشن کے لیے مشترکہ پیداوار بنانا ہے ۔ شوگر انڈسٹری چینی کی پیداوار کم کرے اور ضمنی مصنوعات میں اضافہ کرے ۔ اس کے ذریعے کسان کو خوراک کے ساتھ ساتھ توانائی پیدا کرنے والا بھی بنایا جا سکتا ہے ۔
مسٹر گڈکری نے کہا کہ اس سال جہاں ہماری ضرورت 280 لاکھ ٹن چینی تھی وہیں پیداوار 360 لاکھ ٹن سے تجاوز کر گئی۔ اسے ایتھنول بنانے کے لیے استعمال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت ایتھنول کی بہت زیادہ ضرورت ہے ۔ پچھلے سال ایتھنول کی گنجائش 400 کروڑ لیٹر تھی اور اب اس کی پیداوار کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ "ملک نے فلیکس انجن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بجاج، ہیرو اور ٹی وی ایس پہلے سے ہی فلیکس انجن بنا رہے ہیں، بہت سے کار مینوفیکچررز نے بھی فلیکس انجن کے ماڈل لانچ کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔