جنیوا//
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے روس اور یوکرین کی لڑائی میں ژاپروژیا کے ایٹمی پلانٹ پر ممکنہ حملے کو خودکشی قرار دے دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک سمٹ کے دوان یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکے اور ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی جس دوران انہوں نے جنوبی یوکرین کے شہر ژاپروژیا پر ممکنہ حملے سے متعلق بات کی۔
یو این سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دونوں ملکوں کی لڑائی میں ژاپروژیا کے نزدیک قائم ایٹمی پلانٹ پر حملہ خودکشی ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے شہر کیف پر حملے کے بعد یوکرینی صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی یہ پہلی ملاقات تھی۔
اس موقع پر ترک صدر طیب اردوان نے بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپنی تشویش کا اظہار کیا اور میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں اسے زمین پر ایک بڑا بحران قرار دیا۔
یوکرین کے صدر نے پاور پلانٹس پر ہونے والے حالیہ حملوں کو روس کی ارادی کارروائی قرار دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یوکرین کی جن دفاعی املاک پر مارچ میں قبضہ کیا تھا ان پر حالیہ ہفتوں میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملوں کا الزام عائد کررہے ہیں۔