باکو//
آذربائیجان نے متنازع علاقے نگورنو کاراباخ کی کئی اسٹریٹیجک چوٹیوں پر قبضے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بدھ کے روز آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تازہ جھڑپوں میں 3 فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ آذربائیجان نے متنازع علاقے نگورنو کاراباخ کی کئی اسٹریٹیجک چوٹیوں پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز دونوں ملکوں کے درمیان نئی کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب آذربائیجان نے کہا کہ اس کا ایک فوجی ہلاک کیا گیا ہے جبکہ کاراباخ فوج نے کہا کہ اس کے دو فوجی مارے گئے اور ایک درجن سے زیادہ زخمی ہوئے۔
تاہم بعد ازاں آذربائیجان کی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک آپریشن کیا اور کاراباخ میں کئی اسٹریٹیجک چوٹیوں پر کنٹرول حاصل کر لیا۔
دونوں ملکوں کی جانب سے جاری کشیدگی کے دوران روس نے آذر بائیجان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا جبکہ یورپی یونین نے دشمنی کے فوری خاتمے پر زور دیا۔
واضح رہے کہ نگورنو کاراباخ کا علاقہ باضابطہ طور پر جمہوریہ آذربائیجان کا حصہ ہے لیکن آرمینیا بھی اس علاقے پر دعویٰ کرتا ہے اور 90 کی دہائی سے اس پر قابض ہے۔
آرمینیا کا مؤقف ہے کہ نگورنو کاراباخ آرمینیائی نسل کا باشندوں کا مسکن اور صدیوں سے آرمینیا کا حصہ ہے لیکن عالمی سطح پر اسے کبھی بھی آرمینیا کا حصہ نہیں مانا گیا۔
30 برسوں سے جاری اس تنازع پر دونوں ملکوں کے درمیان کئی خونریز تصادم ہوچکے اور سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے جب کہ آرمینیائی قبضے کے بعد نگورنو کاراباخ سے لاکھوں آذری شہری نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے۔