دہشت گردوں کی جانب سے معاشرتی سہارے حاصل کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جانا چاہیے :ایک جی سنہا
سرینگر///
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ عام شہری سڑکوں پر احتجاج کے ذریعے پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی کے خلاف موقف اختیار کر رہے ہیں جو وادی میں امن قائم کرنے کیلئے ایک اچھی علامت ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سیاحت کے شعبے کی ترقی صرف پرامن اور محفوظ ماحول میں ہی ممکن ہے ، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ دہشت گردوں کی معاشرے سے روزی کمانے کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔
سنہا یہاں دو روزہ سیاحتی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں مرکزی وزیر سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت بھی شرکت کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’عام شہری دہشت گردی کے خلاف موقف اختیار کر رہے ہیں۔ پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے خلاف سڑکوں پر احتجاج وادی میں مستقل امن قائم کرنے کے لیے ایک اچھی علامت ہے‘‘۔
ایل جی نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا ’’پورے جموں و کشمیر کو اٹھنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اس خوبصورت مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردوں کی کوئی جگہ نہ ہو‘‘۔
یہ کانفرنس دہشت گردی کا مناسب جواب ہے اور امن ، ترقی اور خوشحالی کی طرف جموں و کشمیر کے سفر کی عکاسی کرتی ہے۔ ایل جی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر ایک نہ رکنے والی طاقت ہے اور یہ پھلتا پھولتا رہے گا۔
ان کاکہنا تھا’’اگرچہ سیکیورٹی ایجنسیاں دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، مگر سماج کا کردار بھی کسی صورت کم نہیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے معاشرتی سہارے حاصل کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جانا چاہیے ‘‘۔
اس موقع پر انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سکیورٹی اداروں کا تعاون کرتے ہوئے ایسے عناصر کی نشاندہی کریں جو امن کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے سیاحت کے شعبے میں گزشتہ چند سالوں میں غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔
ان کاکہنا تھا’’ہم نے روایتی سیاحتی سرکٹس کو مضبوط کیا ہے اور سیاحت کے دائرے کو وسعت دی ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ سیاحت کے فوائد جموں و کشمیر کے ہر کونے تک پہنچیں اور زندگیوں کو تبدیل کریں‘‘۔
سیاحت کے شعبے کی ترقی صرف پرامن اور محفوظ ماحول میں ہی ممکن ہے۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے میں سیکورٹی فورسز کا بہت بڑا کردار ہے۔ لیکن سماج کا کردار بھی کم نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کی معاشرے سے اپنی روزی کمانے کی کوشش کو ناکام بنایا جانا چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’یہ کانفرنس دہشت گردی کے خلاف ایک مناسب جواب ہے اور جموں و کشمیر کی اَمن، ترقی اور خوشحالی کی طرف پیش قدمی کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میںجموں و کشمیر ایک ناقابلِ شکست قوت ہے اور یہ مسلسل ترقی کرے گا۔‘‘
سنہا نے گزشتہ چند برسوں میں جموں و کشمیر کے سیاحتی شعبے میں ہونے والی شاندار تبدیلیوں کو اُجاگر کیا۔
ایل جی ہانے کہا’’خدا نے واقعی جموں و کشمیر پر کرم فرمایا ہے۔ یہ سرزمین، برف پوش پہاڑوں، چمکتے جھیلوں، سیبوں سے لدے باغات، مندروں اور ہرے بھرے میدانوں سے سجی ہوئی ہے۔ یہ قدرتی خوبصورتی، روحانیت اور امن کا جیتا جاگتا منظر ہے۔‘‘
سنہا نے کہا،’’ہم نے روایتی سیاحتی سرکٹوں کو مضبوط کیا ہے اور سیاحتی دائرے کو وسعت دی ہے۔ ہم نے اِس بات کویقینی بنایا ہے کہ سیاحت کے فوائد جموں و کشمیریوٹی کے ہر کونے تک پہنچیں اور لوگوں کی زِندگی کو بدل دیں۔ یہاں کے لوگ اور اُن کی مہمان نوازی جموں و کشمیر کو ایک دلکش سیاحتی مقام بناتی ہے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جی۲۰ ٹوراِزم ورکنگ گروپ میٹنگ جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک فیصلہ کن لمحہ تھا جس نے عالمی سطح پر ’’برینڈ جے اینڈ کے‘‘بنانے میں مدد دی۔ اِس کے بعد ہونے والے قومی اور بین الاقوامی ایونٹوں نے جموں و کشمیر کو لگزری، فلم، تفریح اور عالمی رابطوں کے مقام کے طور پر پیش کیا۔
سنہانے دیرپا سیاحت کو فروغ دینے کیلئے اِنتظامیہ کے عزم کو دہرایا اور بتایا کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں اُبھرتی ہوئی متبادل منزلوں کا سٹریٹجک پروموشن اینڈ ری ویمپنگ( ایس پی آر اِی اے ڈِی)کے تحت ایسے اَقدامات کئے ہیں جن سے معروف مقامات پر ماحولیاتی دباؤ کم کیا جائے اور کم معروف علاقوں کو فروغ دیا جائے۔
ایل جی نے کہا’’ہمارا مقصد ہے کہ۹ نئے سیاحتی مقامات کو قومی اور بین الاقوامی سیاحتی نقشے پر لایا جائے اور پہلے سال میں کم از کم۵ لاکھ لوگوں کو براہ راست روزگار فراہم کیا جائے۔ یہ مقامات اعلیٰ قدر کے سیاحوں کو اَپنی طرف متوجہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘‘
سنہا نے مزید کہا کہ شری امرناتھ جی شرائین تک بزرگوں اور جسمانی طور خاص اَفراد کی سہولیت کے لئے ٹو۔فیز روپ وے کی تعمیر پر بھی غوروخوض کیا جا رہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زور دیتے ہوئے کہا ،’’سیاحتی شعبہ صرف ایک پُراَمن اور محفوظ ماحول میں ہی ترقی کر سکتا ہے۔‘‘
اُنہوں نے کہا،’’جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے میں سیکورٹی فورسز کا اہم رول ہے لیکن معاشرے کا رول بھی کچھ کم نہیں ہے۔ دہشت گردوں کی جانب سے معاشرے سے سپورٹ حاصل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانا ہوگا۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے کہا،’’عام شہری اَب دہشت گردی کے خلاف ڈَٹ کر کھڑے ہیں۔ پاکستان کی پشت پناہی والے دہشت گردوں کے خلاف سڑکوں پر احتجاج ایک خوش آئند قدم ہے جو وادی میں مستقل اَمن کے قیام کی علامت ہے۔ پورے جموں و کشمیر کو اُٹھ کھڑا ہونا چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ اِس خوبصورت یونین ٹیریٹری میں دہشت گردوں کے لئے کوئی جگہ نہ ہو۔‘‘