۶سے۸جولائی کے دوران وادی کے کئی علاقوں میںہلکی سے درمیانی بارش اور گرج چمک کا امکان
سرینگر//
جموں و کشمیر کے موسم گرما کے دارالحکومت سری نگر میں ہفتے کے روز ریکارڈ ۴ء۳۷ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ‘جو ۱۹۵۳ کے بعد جولائی کے مہینے میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک اعلیٰ افسر نے یو این آئی کو بتایا کہ آج سری نگر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۴ء۳۷ ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا جو کہ جولائی ماہ میں اب تک کا تیسرا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے ۔ اس سے قبل۵ جولائی۱۹۵۳کو۷ء۳۷ڈگری اور۱۰جولائی۱۹۴۶کو۳ء۳۸ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
اسی طرح پہلگام، جو امرناتھ یاترا کیلئے بیس کیمپ کے طور پر استعمال ہوتا ہے ، میں آج کا درجہ حرارت۶ء۳۱ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ اس علاقے میں جولائی ماہ کیلئے اب تک کا سب سے زیادہ ہے ۔ اس سے قبل گزشتہ برس ۲۱جولائی کو۵ء۳۱ڈگری کا ریکارڈ قائم ہوا تھا۔
کوکرناگ میں بھی درجہ حرارت۰ء۳۴ڈگری تک جا پہنچا، جو کہ اب تک کا دوسرا بلند ترین ریکارڈ ہے ۔ گزشتہ برس۲۸جولائی کو یہاں کا درجہ حرارت۱ء۳۴ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ ہوا تھا۔
اس شدید گرمی کے سبب وادی بھر میں عوامی بے چینی بڑھ گئی ہے ، اور والدین و طلباء کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ جاری گرمیوں کی تعطیلات میں کم از کم ایک ہفتے کی توسیع کی جائے ۔ اس سلسلے میں وزیر تعلیم محترمہ سکینہ ایتو نے میڈیا کو بتایا کہ اتوار کو اس حوالے سے فیصلہ لیا جائے گا۔
ادھر محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ۶سے۸جولائی کے دوران وادی کے کئی علاقوں میں مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ ساتھ کہیں کہیں ہلکی سے درمیانی بارش اور گرج چمک کا امکان ہے ۔ جموں ڈویژن میں چند مقامات پر رات دیر گئے یا صبح سویرے تیز بارش بھی ہو سکتی ہے ۔
اسی طرح۹؍اور۱۰جولائی کو بھی کشمیر اور جموں کے مختلف علاقوں میں ہلکی تا درمیانی بارش متوقع ہے ، جب کہ ۱۱اور۱۲جولائی کو گرمی اور نمی کے ساتھ ساتھ کچھ علاقوں میں ہلکی بارش یا بونداباندی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔
وادی میں گرمی کی یہ شدید لہر نہ صرف روزمرہ زندگی کو متاثر کر رہی ہے بلکہ زراعت، تعلیم اور سیاحت پر بھی اس کے اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔ عوام کی نظریں اب محکمہ موسمیات کی اگلی پیش گوئیوں اور سرکاری اقدامات پر مرکوز ہیں۔