’اب تصدیقی مرحلہ جاری ہے ‘ جیسے ہی تصدیق مکمل ہوگی، گھر الاٹ کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا‘
سرینگر//
مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں پانچ لاکھ سے زائد ایسے افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے پاس مستقل رہائش نہیں ہے اور مرکزی حکومت ان کے لیے رہائشی سہولیات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے ۔
چوہان نے جمعرات کو سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فیصلہ لیا ہے کہ ایسے تمام افراد کو مستقل چھت فراہم کی جائے گی جنہیں اب تک گھر فراہم نہیں کیا جا سکا ہے ۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ مستحقین کی نشاندہی کے لیے ایک سروے مکمل کیا جا چکا ہے اور اب تصدیقی مرحلہ جاری ہے ۔ جیسے ہی تصدیق مکمل ہوگی، گھر الاٹ کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تصدیق کا عمل شفاف ہونا ضروری ہے تاکہ کسی غیر مستحق فرد کا نام شامل نہ ہو۔
چوہان کے مطابق حکومت کی کوشش ہے کہ ہر اہل شخص کو باعزت زندگی گزارنے کے لیے ایک پختہ چھت میسر ہو۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دیہی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (این آر ایل ایم) کے تحت غربت کے خاتمے کے لیے کام جاری ہے ۔
مرکزی وزیر نے کہا ’لکھ پتی دیدی اسکیم‘کے تحت حکومت کا ہدف ہے کہ ہر خود امدادی گروپ سے جُڑی خاتون سالانہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ آمدنی حاصل کرے ۔ جموں و کشمیر میں یہ اسکیم کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور کئی خواتین لکھ پتی دیدی بن چکی ہیں۔
چوہان نے مزید بتایا کہ ان کامیاب خواتین کے سفر اور کامیابی کی کہانیاں ایک کتابچے کی صورت میں جاری کی گئی ہیں۔ انہوں نے ایک نئی کیٹیگری’ملینیئل دیدی‘کا بھی ذکر کیا، جو ان خواتین کے لیے مخصوص ہے جن کی سالانہ آمدنی دس لاکھ روپے سے تجاوز کر چکی ہے ۔
روزگار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چوہان نے اعتراف کیا کہ منریگا جیسے دیہی روزگار سے متعلق اسکیموں کو کچھ چیلنجز درپیش ہیں، تاہم ان پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں برس منریگا کے تحت مزدوروں کے لیے اہداف مقرر کیے گئے ہیں اور منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے ۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ حکومت ہنر مند نوجوانوں کے لیے بھی خصوصی اقدامات کر رہی ہے اور تعلیمی شعبے میں نئی اصلاحات متعارف کروائی جائیں گی جبکہ کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت مزید کسانوں کو مالیاتی معاونت فراہم کرنے کے لیے بھی حکمتِ عملی اپنائی گئی ہے ۔
چوہان کا کہنا تھا کہ دورہ جموں و کشمیر کے دوران انہوں نے مختلف مسائل کا جائزہ لیا اور وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق مرکز کی اسکیموں کے بہتر نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
دریں اثنامرکزی وزیر زراعت و بہبودکساناں ، دیہی ترقی و پنچایتی راج شیو راج سنگھ چوہان اور وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ نے جموں وکشمیر میں زرعی اور دیہی ترقی کو مضبوط بنانے کیلئے ایک اہم اَقدام میں آج سول سیکرٹریٹ سری نگر میں ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر کی ہمہ جہت ترقی کے لئے مرکزی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
چوہان نے کہا،’’وِکست بھارت کے لئے وِکست جموں و کشمیر ضروری ہے۔ میں وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اور ان کی ٹیم کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرتا ہوں۔‘‘
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اَپنے خطاب میں مرکزی وزیر کی فوری آمد پر شکریہ اَدا کیا۔اُنہوں نے کہا،’’چند دن قبل نیتی آیوگ میٹنگ میں آپ سے جموں و کشمیر خصوصاً پہلگام واقعے کے بعد دورے کی درخواست کی تھی تاکہ لوگوں کو یقین دِلایا جا سکے کہ پورا ملک ان کے ساتھ ہے۔ آج آپ اَپنی مکمل ٹیم کے ساتھ یہاں موجود ہیں جس سے آپ کی سنجیدگی اور یکجہتی ظاہر ہوتی ہے۔‘‘
اس سے قبل میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری محکمہ زراعت شیلندر کمارر اورسیکرٹری دیہی ترقیات اور پنچایتی راج اعجا ز اسد نے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی اور پیش رفت کے بارے میں مفصل پرزنٹیشنز پیش کیں۔
اُنہوں نے متعدد مرکزی معاونت والی سکیموں کے تحت عمل آوری کی صورتحال، طبعی و مالی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جن میں پی ایم کسان، آر کے وی وائی، ایم آئی ڈی ایچ، ایم جی نریگا، پی ایم اے وائی۔جی، این آر ایل ایم کی عمل آوری اور حاصل کردہ اہداف کا جائزہ شامل تھا۔
اِس موقعہ پر وزیرا علیٰ اور مرکزی وزیر زراعت کی موجودگی میں کدمبشری اور جے کے آر ایل ایم کے درمیان جموںوکشمیر کے تمام ۲۰؍ اَضلاع میں ۲۰ فوڈ سروس اَنٹرپرائزز کے قیام کیلئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے جس سے مقامی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اِس کے علاوہ ’ہر دیدی، ایک کہانی ‘نامی کتابچہ کا اجرأ بھی عمل میں آیا جس میں زائد اَز ۱۰۰؍ ایسی خواتین کی کامیاب داستانیں شامل ہیں جو لکھپتی دیدی بن گئی ہیں۔
مرکزی وزیر اور وزیراعلیٰ نے دیہی معیشت کو مضبوط بنانے، خواتین کو بااِختیار بنانے اور مرکز و ریاست کے مابین قریبی تعاون سے جموں و کشمیر میں زرعی و دیہی ترقی کے نئے دور کے آغاز کا عزم ظاہر کیا۔