نئی دہلی/ممبئی//لوک سبھا کے اسپیکر، اوم برلا نے آج ٹیکنالوجی، تربیت اور عوام پر مرکوز حکمرانی کے ذریعے مالیاتی نگرانی کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ عوامی اخراجات میں زیادہ شفافیت، جوابدہی اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے مالیاتی نظم و ضبط کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ، مسٹر برلا نے کہا کہ گورننس کو لوگوں کی ضروریات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مالیاتی نگرانی کے طریقہ کار نہ صرف موثر ہوں بلکہ لوگوں کے تحفظات کے لیے جامع اور جوابدہ بھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی اخراجات کے اہم منتر کارکردگی، شفافیت اور مالی نظم و ضبط ہیں۔انہوں نے آج مہاراشٹرا ودھان بھون، ممبئی میں پارلیمنٹ اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام قانون ساز اداروں کی تخمینہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی قومی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ یہ کانفرنس ہندوستانی پارلیمنٹ کی تخمینہ کمیٹی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد کی جا رہی ہے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ تخمینہ کمیٹی کے 75 سال مکمل ہونے پر یہ کانفرنس نہ صرف اس کی کامیابیوں کا ثبوت ہے بلکہ مالیاتی نظم و ضبط، انتظامی کارکردگی اور نظامی اصلاحات کے ذریعے جمہوری اقدار کے تحفظ میں اس کے ابھرتے ہوئے کردار کی بھی عکاس ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کئی دہائیوں کے دوران کمیٹی ایک اہم مانیٹرنگ میکنزم کے طور پر تیار ہوئی ہے جو بجٹ کے تخمینوں کا جائزہ لیتی ہے ، عمل درآمد کا جائزہ لیتی ہے اور حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے قابل عمل سفارشات پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کمیٹی نے کئی اہم شعبوں میں اہم کردار ادا کیا ہے جن میں سیکرٹریٹ کی تنظیم نو، ریلوے کی صلاحیت اور آپریشنل کارکردگی، پبلک سیکٹر کے اقدامات، دریائے گنگا کی بحالی وغیرہ شامل ہیں۔
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ پارلیمانی کمیٹیاں گہرائی سے بحث، تعمیری بات چیت اور ایگزیکٹو کی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے اہم فورم کے طور پر کام کرتی ہیں، جناب برلا نے زور دے کر کہا کہ یہ کمیٹیاں سیاسی نظریات سے بالاتر ہو کر باخبر بات چیت کو فروغ دے کر جمہوری عمل کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹیوں کا مقصد مخالفت یا الزام تراشی نہیں بلکہ پالیسیوں اور حکومتی کام کاج کا جائزہ لینا اور اتفاق رائے اور ماہرین کی سفارشات کے ذریعے بہتر طرز حکمرانی میں کردار ادا کرنا ہے ۔ انہوں نے پارلیمانی کمیٹیوں کے کام میں ڈیجیٹل ٹولز، ڈیٹا اینالیٹکس پلیٹ فارمز اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کی حمایت کی تاکہ گہرائی سے جانچ پڑتال اور شواہد پر مبنی سفارشات کو قابل بنایا جا سکے ۔