ہماری سمجھ میں … جی ہاں ہماری سمجھ میں ہم سب سے سمجھدار تو نہیں ‘ لیکن… لیکن سمجھد دار ضرور تھے… ہم سمجھ رہے تھے کہ اللہ میاں نے ہمیں تھوڑی بہت دانائی ‘ تھوڑی سمجھ بوجھ عطا کی اور… اور ہم اس کیلئے اللہ میاں کا تھینک یو … شکریہ بھی کرتے رہتے تھے… اور پوچھئے تو ایک اندر کی بات آپ کو بتاتے ہیں کہ ہمیں اپنی اس سمجھ داری اور دانا ئی پر گھمنڈ تو نہیں تھا لیکن…لیکن فخر ضرور تھا… لیکن… لیکن صاحب لگتا ہے کہ ہم دنیا کے سب سے بڑے نا سمجھ نکلے …اصل میں ہمیں کسی چیز کی سمجھ ہی نہیں تھی‘ کسی چیز کی بھی نہیں… ہم اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں بد امنی ‘ دہشت گردی‘ غنڈہ گردی ‘ ظلم و تشدد حتیٰ کی نسل کشی کیلئے ذمہ دار سمجھتے تھے … ہمیں لگتا تھا کہ اسرائیل کے ہاتھ معصوموں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں …ہم سمجھ رہے تھے کہ اگر اسرائل اس خطے میں ایک شریفانہ زندگی گزارتا تو… تو پورا خطہ جنت بن جاتا… اس خطے کے لوگ آرام اور سکون سے زندگی گزارتے… ایسا ہم سمجھتے تھے‘ہماری نا سمجھ ، سمجھ میں یہ سمجھ رہے تھے… لیکن… لیکن صاحب ہم نا سمجھ تھے اور نادان بھی اور ہم… ہم دل کی اتھاہ گہرائیوں سے جی سیون ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں… جنہوں نے ہماری آنکھیں کھول دیں ‘ جنہوں نے ہماری عقل پر پڑے پردے ہٹا لئے … یہ کہہ کر ہٹا لئے کہ خطے میں سارے فساد کی جڑ ایران ہے … خطے میں دہشت گردی کیلئے ایران ذمہ دار ہے‘ خطے میں عدم استحکام کیلئے تہران کی پالیسیاں ذمہ دار ہیں…ہم سمجھ رہے تھے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا ‘ اس لئے ایران کو دفاع کا حق حاصل ہے… لیکن جی سیون ممالک نے ہمیں یہ سمجھایا… یہ کہہ کر سمجھایا کہ … کہ جناب اصل میں اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق ہے… اور بھر پور حق ہے… ہم سمجھ رہے تھے کہ دنیا کے طاقتور ترین ممالک غزہ کے لوگوں کیلئے اٹھ کھڑا ہو ں گے ‘ ان کی بھوک اور پیاس کو ختم کرنے کیلئے عملی طور پر کچھ کریں گے… لیکن… لیکن صاحب ہم ایک بار پھر نا سمجھ ہی ثابت ہو ئے اور … اور جی سیون ممالک اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑا ہوئے اور… اور اس کی بھر پور حمایت بھی کی …ہم سمجھ رہے تھے کہ… کہ ہم میں سب کچھ سمجھنے … صحیح طور پر سمجھنے کی خدا داد صلاحیت موجود ہے… لیکن … لیکن صاحب سچ تو یہ ہے کہ ہم نادان نکلے اورناسمجھ بھی ۔ ہے نا؟