بدھ, جون 18, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

’بیوروکریٹ میری ہدایات کو سنجیدہ نہیں لیتے ہیں‘

وزیر اعلیٰ صاحب! یہ لوگوں کا نہیں آپ کا مسئلہ ہے‘اسے آپ حل کیجئے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-06-15
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

جموں کشمیر میں گرمی کی شدید لہر کیلئے ذمہ دار عوامل 

ناجائز منافع خوری … کوئی پوچھنے والا نہیں ہے !

وزیر اعلیٰ ‘عمرعبداللہ کا یہ اعتراف کہ بیوروکریٹ ان کی ہدایات کو سنجیدہ نہیں لے رہے ہیں جموں کشمیر کے لوگوں کیلئے کسی بھی طرح ایک اچھی خبر نہیں ہے ۔
عمرعبداللہ نے کپل سبل کے ساتھ ایک انٹرویو میں اپنی لاچارگی اور بے بسی کا یہ کہتے ہوئے اظہار کیا کہ جب وہ ریاست کے وزیر اعلی تھے ’’ اگر میں کسی افسر کو کچھ کرنے کو کہتا ، تو وہ مجھے دس طریقے بتاتے کہ یہ کیسے کیا جا سکتا ہے۔ آج ، اگر میں کسی افسر کو کچھ کرنے کو کہوں ، تو وہ مجھے دس وجوہات بتاتا ہے کہ ایسا کیوں نہیں کیا جا سکتا‘‘۔
عمرعبداللہ کو لوگوں نے گزشتہ سال کے اسمبلی الیکشن میں بھاری منڈیٹ کے ساتھ اقتدار میں لا یا ۔بھاری منڈیٹ دینے کا یہ مطلب نہیں تھا کہ عمرعبداللہ مسند اقتدار پر ہاتھ پر ہاتھ دھریں بیٹھ جائیں ‘ بلکہ اس کا مطلب یہ تھا کہ لوگوں نے ان پر جو  اعتماد اور بھروسہ کیا ہے ‘ وہ اس پر کھرا اتریں ۔ لوگوں کو جن پہاڑ جیسے مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے ‘ وہ انہیں حل کریں ۔
لیکن جب ایک سربراہ حکومت بے بسی کا اظہار کرے تو پھر لوگوں کے یہ مسائل اور مشکلات کیسے حل ہوں گے اور کون حل کر ے گا ۔ یقینا عمرعبداللہ کو ایک بھاری منڈیٹ ملا ہے ‘ لیکن جب تک انہیں بیوروکریسی کا ساتھ اور مکمل تعاون نہیں ملتا ہے وہ کچھ نہیں کر سکتے ہیں اور گزشتہ آٹھ ماہ کی ان کی حکومتی کارکردگی کا اگر سر سری جائزہ لیا جائے تو مایوسی ہی ہوتی ہے کیونکہ ان کی حکومت نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا ہے جس سے لوگوں کو راحت ملی ہو ۔
یقینا حکمرانی کو موثر بنانے کیلئے وزیر اعلیٰ کو بیوروکریٹوں کا مکمل تعاون چاہئے ہو گا ‘ لیکن یہ بھی تو سچ ہے کہ انہوں نے گزشتہ ۸ ماہ صرف یہ کہتے ہو ئے گزار دئے کہ ان کے ہاتھ بندھے ہو ئے ہیں یا یہ کہ انہیں بیورو کریسی کا ساتھ اور تعاون نہیں مل رہاہے ۔
وزیر اعلیٰ نے گزشتہ سال اکتوبر میں جب حکومت سنبھالی تو پہلے دن سے انہوں نے یہ واضح کیا تھا کہ جموں کشمیر ‘ مرکزی حکومت کے ساتھ مخاصمانہ تعلقات کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے پہلے دن سے دہلی کے ساتھ اچھے تعلقات کی بات کی اور اس ضمن میں وہ کوششیں بھی کرتے آئے ہیں ۔
کسی انٹرویو میں بیوروکریٹوں کے عدم تعاون کی شکایت کرنے کے بجائے وزیر اعلیٰ کو یہ معاملہ دہلی کے ساتھ اٹھانا چاہئے ۔ عمرعبداللہ کو دہلی کو واضح الفاظ میں بتانا چاہیے کہ لوگوں نے گزشتہ سال انہیں بڑی امیدوں اور توقعات کے ساتھ اقتدار میں لایا ۔ اُس وقت خود دہلی نے کشمیریوں کے انتخابی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر ان کی تعریف کرتے ہوئے اسے جمہوریت کی جیت قراردیا تھا ۔آج اٹھ ماہ بعد اگر لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ اس جمہوری عمل کا حصہ بن کر اپنی مرضی کی حکومت کوچن کر انہیں آخر کیا ملا تو یہ بذات خود اس سارے عمل پر پانی پھیر دے گا جس کی دہلی نے ستائش کی تھی ۔
یہ بات کسی کے بھی مفادمیں نہیںہے کہ اگر جموں کشمیر کے لوگ یہ سوچنے لگیں کہ جمہوری عمل کا حصہ بننے کے بعد بھی انہیں کچھ حاصل نہیں ہوا ہے ۔
مرکزی حکومت کو وزیرا علیٰ کی اس شکایت کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہئے کہ انہیں بیوروکریٹوں کا تعاون نہیں مل رہا ہے کیونکہ عنان حکومت سنبھالنے کے بعد وزیرا عظم نریندرا مودی نے وزیر اعلیٰ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی ۔
یقینا جموںکشمیر اب ایک یوٹی ہے اور بطور یوٹی کے وزیر اعلیٰ کے‘ عمرعبداللہ کے اختیارات پہلے جیسے نہیں رہے ہیں ‘ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ بالکل مفلوج ہو کر بیٹھ جائیں یا انہیں مفلوج کرکے رکھ دیا جائے ۔بار بار یہ کہنا کہ بیوروکریٹ ان کی ہدایات کو سنجیدہ نہیں لیتے ہیں ‘ مسئلہ کا حل نہیں اور یہ بھی صحیح ہے کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو لوگ انہیں بھی سنجیدہ نہیں لیں گے ۔
وزیر اعلیٰ کی حکومت نے جن بزنس رولز کو وضع  کرکے ایل جی ‘ منوج سنہا کے پاس منظوری کیلئے بھیج دیا تھا ‘ اس پر انہیں کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سنہا نے جو اعتراضات اٹھائے تھے ان کو ایڈریس کرکے بزنس رولز کی منظوری حاصل کی جا سکے اور جو ابہام ہے اسے دور کیا جا سکے ۔
عمرعبداللہ نے گزشتہ سال اکتوبر میں حلف لینے سے پہلے کہا تھا کہ بیوروکریٹس منتخب حکومت سامنے جوابدہ ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب لوگوں کے کام ہو جائیں گے۔ اب تک ، ان کی کوئی آواز نہیں تھی۔ یہ افسران کسی کی بات سننے کو تیار نہیں تھے‘‘۔انہوں نے لوگوں سے کہا تھاکہ  وہ حکومت بننے کا انتظار کریں اور دیکھیں کہ لوگ سیکرٹریٹ میں کیسے جمع ہوں گے۔انہوں نے کہا تھا ’’آج سیکرٹریٹ کے باہر کی لائنیں بتاتی ہیں کہ موجودہ انتظامیہ ان لوگوں سے کتنی منقطع رہی ہے جن کی وہ خدمت کر رہے ہیں‘‘۔
آج آٹھ ماہ بعد کیا وزیر اعلیٰ بتا سکتے ہیں اس صورتحال میں کیا تبدیلی آئی ہے ؟کیا لوگوں کو ان کی آواز مل گئی ‘ کیا افسران لوگوں کی آواز ‘ ان کی بات اب سن رہے ہیں ؟ جب بیوکروکریٹ وزیرا علیٰ کی نہیں سنتے ہیں ‘ ان کو سنجیدہ نہیں لیتے ہیں تو عام لوگوں کی وہ کیا سنیں گے ۔
جموں کشمیر کے لوگوں نے وزیرا علیٰ کو ان کے کام کرنے کیلئے ‘ ان کے مسائل حل کرنے کیلئے منتخب کیا ہے ۔اگر بیوکریٹ ان کی ہدایات کو سنجیدہ نہیں لیتے ہیں تو یہ ان کا مسئلہ ہے ‘ لوگوں کا نہیں ۔اس مسئلہ کو کیسے حل کرنا ہے ‘ یہ ذمہ داری بھی وزیر اعلیٰ کی ہے اور جتنی جلدی وہ اس ذمہ داری کو نبھاتے ہیں اتنا ہی اچھا ہے … ان کیلئے ‘ جموں کشمیر کیلئے اور یہاں کے لوگوں کیلئے بھی ۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

طیارہ حادثہ: جسے اللہ رکھے…!

Next Post

جنوبی افریقہ جیت کا حقدار: کمنز

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جموں کشمیر میں گرمی کی شدید لہر کیلئے ذمہ دار عوامل 

2025-06-18
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ناجائز منافع خوری … کوئی پوچھنے والا نہیں ہے !

2025-06-14
اداریہ

کشمیر کے لوگ سالانہ امر ناتھ یاترا شروع ہونے کے منتظر

2025-06-12
اداریہ

ورلڈ بینک کی رپورٹ اور ہند پاک کی الگ الگ ترجیحات 

2025-06-11
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

عید الاضحی :آج کے دن بھی کچھ لوگ خوشیوں سے محروم ہیں!

2025-06-07
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ماحولیات کا عالمی دن‘کشمیر اور پلاسٹک کا استعمال

2025-06-05
اداریہ

میلہ کھیر بھوانی میں کشمیری پنڈتوں کی شرکت اور گھرواپسی کی خواہش

2025-06-04
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

۶ جون :جب جموں کشمیر میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا 

2025-06-03
Next Post

جنوبی افریقہ جیت کا حقدار: کمنز

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.