لندن// آسٹریلیا کی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ ٹائٹل کا دفاع کرنے کی امیدیں ہفتہ کو لارڈس میں دل ٹوٹنے کے ساتھ ختم ہو گئیں۔ کپتان پیٹ کمنز نے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ حقیقی معنوں میں جیت کا حقدار تھا۔
کمنز کی ٹیم جنوبی افریقہ کی ٹیم سے پانچ وکٹ سے ہار گئی جس نے آخری لمحات میں صبر کا مظاہرہ کیا۔ ابتدائی کنٹرول کے باوجود میچ فیصلہ کن طور پر آسٹریلیا کے حق میں نہ جا سکا۔ اس نتیجے نے جنوبی افریقہ کو اپنا پہلا ڈبلیو ٹی سی خطاب اور 27 برسوں میں اس کی پہلی آئی سی سی مینز ٹرافی دلائی۔
کمنز نے میچ کے بعد کہا، "چیزیں بہت تیزی سے بدل سکتی ہیں۔ ہمیشہ کچھ چیزیں ہوتی ہیں۔ ہمیں پہلی اننگز میں اچھی برتری حاصل تھی اور ہم نے انہیں آؤٹ کرنے کی کوشش کی، لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔” آسٹریلیا نے میچ کا مضبوط آغاز کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 67 رن کی اہم برتری حاصل کی۔ اور پروٹیز نے چوتھے دن ایڈن مارکرم کی شاندار بلے بازی کی بدولت شاندار طریقہ سے فتح حاصل کی۔
کمنز نے کہا”ایسا لگ رہا تھا کہ وکٹ سپاٹ ہو گئی ہے، لیکن امید تھی کہ یہ بدل سکتا ہے اور بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔ لیونو (ناتھن لیون) خطرناک لگ رہے تھے لیکن انہیں کوئی وکٹ نہیں ملی۔ ایڈن شاندار تھے۔ جنوبی افریقہ چیمپئن بننے کا حقدار تھا” ۔
آسٹریلیا کا ڈبلیو ٹی سی سائیکل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس میں ایشز برقرار رکھنا اور متعدد بیرون ملک جیت شامل ہیں۔ کمنز نے کہا کہ "یہ سب کچھ لارڈز میں ایک ساتھ نہیں ہوا۔ یہ ایک شاندار دو سال رہے، لیکن شاید یہ دونوں چیزیں، عملدرآمد اورحالات، اس کھیل میں کام نہیں آئے ۔”
انہوں نے جنوبی افریقہ کی مقابلے میں رہنے اور مواقع سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کی تعریف کی۔ انہوں نے پروٹیز کی پرجوش کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ‘انہوں نے خود کو کھیل میں رکھا اور مواقع سے فائدہ اٹھایا۔’