دہلی//سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر کے کولہاپور ضلع کے وشال گڑھ قلعہ میں واقع ایک درگاہ کے قریب عیدالاضحی (7 جون) کو جانوروں کی قربانی کی اجازت دینے والے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر درخواست پر فوری سماعت کرنے سے جمعہ کو انکار کردیا۔
جسٹس سنجے کرول اور ستیش چندر شرما کی پارٹ ٹائم ورکنگ ڈے بنچ نے ہائی کورٹ کے 3 جون کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔
عرضی گزار کے وکیل نے یہ استدلال کرتے ہوئے کہ وشال گڑھ قلعہ مہاراشٹر حکومت کے تحت ایک نوٹیفائڈ محفوظ یادگار ہے ، پچھلے سالوں میں اس طرح کی اجازت سے متعلق امن و امان کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔
تاہم بنچ کی جانب سے جسٹس کرول نے درخواست پر فوری سماعت کے مطالبہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بھی اسی طرح کی اجازت پابندیوں کے ساتھ دی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے پہلے ہی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے شرائط عائد کر دی تھیں کہ قربانی "بند اور نجی علاقے ” میں ہو۔
جسٹس کرول نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں یقین ہے کہ ہائی کورٹ نے اس پر غور کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں محفوظ یادگاروں میں کئی مذہبی سرگرمیاں ہوتی ہیں، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے وابستہ ہوں۔
وکیل نے تسلیم کیا کہ گزشتہ سال ہائی کورٹ نے محدود شرائط کے تحت جانوروں کو ذبح کرنے کی اجازت دی تھی اور کہا کہ اس سال کا حکم انہی دفعات کی عکاسی کرتا ہے ۔ اس کے باوجود وکیل نے ماضی کی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے معاملے کو فوری سماعت کے لیے درج کرنے پر اصرار کیا۔
جسٹس کرول نے تریپورہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر اپنے دور کو یاد کیا اور جانوروں کی قربانی پر پابندی کے حکم کا حوالہ دیا، جسے بعد میں سپریم کورٹ نے بند احاطے میں (جانوروں کی قربانی) کی اجازت دینے کے لیے ترمیم کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ”تریپورہ میں بیٹھ کر میں نے وہاں جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی لگا دی تھی۔ اس عدالت نے معاملے میں ترمیم کی اور کہا کہ یہ بند احاطے میں کیا جائے گا۔’’
تاہم بنچ نے معاملے کو فوری طور پر درج کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ تہوار ختم ہونے کے بعد یہ مسئلہ بے کار ہو جائے گا۔ جسٹس کرول نے کہا کہ اتنی جلدی کیا ہے معاملہ بہرحال بے نتیجہ ہو جائے گا۔
جسٹس نیلا گوکھلے اور فردوس پونا والا کے ذریعہ 3 جون کو پاس کردہ بامبے ہائی کورٹ کے حکم نے 14 جون 2024 کے پہلے کے حکم کو دہرایا، جس میں درگاہ کے قریب بند جگہ پر جانوروں اور پرندوں کی قربانی کی اجازت دی گئی تھی نہ کہ کسی عوامی یا کھلی جگہ پر۔
8 جون سے 12 جون تک آنے والا عیدالاضحی اور عرس کا میلہ بھی ایسے ہی حالات کے ساتھ منایا جائے گا۔