دیو//نوجوانوں کے امور اورکھیل کود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے کہا کہ ہم کھیلو انڈیا بیچ گیمز (کے آئی بی جی) کے ذریعے کھیلوں کے انقلاب کا آغاز کررہے ہیں۔
ڈاکٹر مانڈویہ نے دیو کے گھو گھلا بیچ پر ایک رنگا رنگ تقریب میں کے آئی بی جی کھیلوں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا، ’’آج ہم صرف ایک کھیلوں کے ایونٹ کا افتتاح نہیں کر رہے، بلکہ ہم ہندوستان کے پہلے بیچ اسپورٹس انقلاب کا آغاز کر رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ جہاں لہریں ہیں، وہاں جوش ہونا چاہیے۔ جہاں ریت ہے، وہاں جوش کی آگ ہونی چاہیے اور کھیلو انڈیا بیچ گیمز نے آج ہم سب کے دلوں میں وہ آگ جلا دی ہے۔‘‘
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز کھیلوں کی ‘انقلابی قوت’ کو اجاگر کیا اور کہا کہ کھیلوں کی تاریخ میں کھیلو انڈیا بیچ گیمز ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ مرکز کے زیر انتظام علاقہ دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو میں کھیلوں کے منتظمین اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کو اپنے پیغام میں، وزیرِ اعظم نریندر مودی نے مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیچ گیم ہندوستان کے اسپورٹس کیلنڈر میں ایک نئی لہر بن کر ابھرنے والے ہیں۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کھیلو انڈیا بیچ گیم کے لیے دیو کا انتخاب ‘‘انتہائی موزوں’’ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سورج، ریت اور پانی کا امتزاج جسمانی چیلنج کو بڑھاتا ہے اور ساتھ ہی ہمارے ساحلی ورثے کا جشن بھی مناتا ہے۔‘‘ وزیرِ اعظم نے مزید کہاکہ جب لہریں کناروں سے ٹکرائیں گی اور کھلاڑی مقابلہ کریں گےتو ہندوستان کھیلوں کی تاریخ کا ایک نیا باب رقم کرے گا۔’’
کھیلو انڈیا کے بڑھتے ہوئے دائرہ کار کے تحت پہلی بار منعقد ہونے والے بیچ گیم کا باقاعدہ افتتاح مرکزی وزیر برائے امورِ نوجوانان و کھیل، ڈاکٹر منسُکھ م مانڈویہ نے پیر کے روز دیو میں واقع گھوگھلا بیچ پر ایک رنگا رنگ تقریب میں کیا۔
کھیلو انڈیا بیچ گیمس کے لئے 30 سے زائد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 1,350 سے زائد کھلاڑی اکٹھا ہوئے ہیں۔ 24 مئی کو جب یہ کھیل ختم ہوں گے، تب تک کھلاڑی چھ اہم کھیلوں میں مقابلہ کر چکے ہوں گے ۔اور یہ کھیل فٹ بال، والی بال، سیپاک تاکرا، کبڈی، پنچک سِلات اور اوپن واٹر(سمندری ) تیراکی، ملکھمب اور رشہ کشی کا کھیل،دو غیر میڈل والےزمرے کے (کھیل) شامل ہوں گے۔ پیر کے روزصبح سویرے بیچ فٹ بال مقابلوں کا آغاز ہوگا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ ہمارے جیسے متنوع ملک میں کھیلوں کو ہمیشہ ایک منفرد طاقت حاصل رہی ہے جو ثقافتوں، خطوں اور زبانوں کو جوڑتی ہے۔ کھیلوں کی بھرپور توانائی تفریح سے آگے بڑھ کر ایک تبدیلی کی قوت بن چکی ہے، جو قومی فخر اور ہماری نوجوان نسل کی امنگوں کی علامت ہے۔ اسی تناظر میں کھیلو انڈیا بیچ گیمز کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔
خوبصورتی سے ترتیب دی گئی افتتاحی تقریب میں ہندوستان کی شاندار ثقافتی تنوع کو روایتی رقص کی شکل میں پیش کیا گیا، جوکئی معزز شخصیات کی موجودگی میں منعقد ہوئی، جن میں دادر و نگر ہویلی اور دمّان و دیو اور لکشدیپ کے ایڈمنسٹریٹر(منتظم )پرفُل پٹیل، پڈوچیری کے لیفٹننٹ گورنر کےکیلاش ناتھن، اور جزائر انڈمان و نکوبار کے لیفٹیننٹ گورنر ایڈمرل ڈی کے جوشی شامل تھے ۔
ڈاکٹر منسُکھ مانڈویہ نے کہاکہ آج ہم صرف ایک کھیلوں کے مقابلے کا افتتاح نہیں کر رہے بلکہ ہندوستان کے پہلے بیچ اسپورٹس انقلاب کا آغاز کر رہے ہیں! میرا یقین ہے کہ جہاں لہریں ہوں، وہاں جوش ہونا چاہیے؛ جہاں ریت ہو، وہاں جذبے کی آگ ہونی چاہیے ۔ اور کھیلو انڈیا بیچ گیمز نے آج ہم سب کے دلوں میں یہ آگ روشن کر دی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ مودی حکومت کے تحت، ہم تقریبات کو محض رسمی طور پر منعقد نہیں کرتے ۔ ہم ایک مشن پر ہیں۔ اور یہ مشن کھیلوں کو روزگار سے جوڑتا ہے۔ ایک وِکست بھارت کے لیے، کھیلو انڈیا نوجوانوں کو ان کے خوابوں تک پہنچانے کا یقینی راستہ ہے۔
ڈاکٹر منسُکھ مانڈویہ نے، وزیر اعظم مودی کی طرح اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ چند برسوں میں حکومت نے کھیلوں کے نظام کو فروغ دینے کے لیے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری، بہتر تربیتی سہولیات اور کھلاڑیوں کے لیے معاون اقدامات جیسے کسی بھی پہلو کو نظر انداز نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے کھیلوں کا اضافہ ملکی کھیلوں کے ڈھانچے کو مضبوط کرنے اور دنیا کو یہ واضح پیغام دینے کا ایک ذریعہ ہے کہ ہندوستان کسی بھی سطح کے بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔