شارجہ// بنگلہ دیش کے کپتان لٹن داس نے اپنی ٹیم سے بہتر کارکردگی کی توقع کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیر کو یو اے ای کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹی 20 میچ میں سیریز پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
ہفتے کے روز سیریز کے افتتاحی میچ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف 27 رن سے جیت درج کرنے والے بنگلہ دیش کو میچ کے اختتام پر کچھ پریشان کن لمحات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بنگلہ دیش نے سیریز کا پہلا میچ نوجوان اوپنر پرویز حسین ایمون کی شاندار سنچری اور اپنے گیند بازوں کی پختہ کارکردگی کی بدولت جیت لیا لیکن داس چاہتے ہیں کہ ان کی کپتانی میں ٹیم مزید جارحانہ ہو اور پیر کو اس سے بھی بہتر کارکردگی کی امید کررہے ہیں۔
داس نے کہا، "وکٹ بلے بازی کے لیے بہت اچھی تھی اور ایمون نے جس طرح سے بیٹنگ کی وہ شاندار تھی لیکن ہمیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ ہم آخری تین اوور میں زیادہ رن نہیں بنا سکے۔ میں ہمیشہ جانتا ہوں کہ میرے گیند باز کسی بھی وقت واپسی کر سکتے ہیں، کیونکہ مجھے اپنی باؤلنگ یونٹ پر بھروسہ ہے، اس کے ساتھ ساتھ یو اے ای کے بلے بازوں کو بھی کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مڈل اوورز میں اچھی بیٹنگ کی اور ہمیں اس سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔”
انھوں نے کہا، "یہ سمجھنے کے لیے کہ اس پچ پر کس قسم کی بولنگ کارآمد ثابت ہوگی۔ تمام گیند بازوں نے جس طرح گیند بازی کی اور صبر کا مظاہرہ کیا وہ متاثر کن تھا۔ درمیانی اووروں میں اسکور 50-50 لگ رہا تھا، لیکن انھوں نے زبردست واپسی کی۔” سیریز کے افتتاحی میچ میں ایمون کی اننگز اس نئی جارحیت کی عکاسی کرتی ہے جو داس چاہتے ہیں کہ بنگلہ دیش اگلے سال ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی20 ورلڈ کپ سے پہلے دکھائے۔ 22 سالہ ایمون ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں سنچری بنانے والے ملک کے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔ ایمون نے متحدہ عرب امارات کے حملے کے خلاف پانچ چوکے اور ریکارڈ توڑ نو چھکے لگائے۔
میچ کے بعد انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ بنگلہ دیش کے بلے بازوں کے ایک خصوصی کلب میں اقبال کے ساتھ شامل ہونے پر بہت خوش ہیں۔ ایمون نے اپنی 54 گیندوں کی اننگز کے بعد کہا، "میں تمیم بھائی کے (ریکارڈ) سے اچھی طرح واقف تھا کیونکہ انہوں نے عمان کے خلاف (2016 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں) سنچری بنائی تھی اور میں ان کے تمام میچ دیکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔” وطن واپسی کے بعد مجھے تمیم بھائی کی پہلی سنچری یاد آئی۔ میں خوش ہوں کیونکہ بچپن میں میں تمیم کے گیمز دیکھتا تھا اور اب میرا نام ان کے ساتھ ہے۔