نئی دہلی// راجستھان رائلز کے ہیڈ کوچ راہل دراوڈ نے دباؤ میں حوصلہ برقرار رکھنے کے لیے نوجوان بلے باز دھرو جوریل کی تعریف کی اور انہیں اس سیزن میں ٹیم کی قریبی شکستوں کے باوجود مشکل حالات میں مسلسل اچھی کارکردگی کا کریڈٹ دیا۔
اتوار کو راجستھان کی حالیہ قریبی شکست کے بعد دراوڈ نے کہا،’’ہر ایک میچ میں 13-14 رنز فی اوور کا تعاقب کرنا آسان نہیں ہے۔ اس نے واقعی اچھا کھیلا، گرچہ ہم نے درمیانی اووروں میں بہت سی وکٹیں گنوائی تھیں۔ اس نے ہمیں ہدف کے قریب پہنچایا۔
آرڈر میں مشکل پوزیشن پر جورل کے مزاج کی تعریف کرتے ہوئے، دراوڈ نے کہا، "ایسا نہیں ہے کہ وہ سات رن فی اوور کی ضرورت کے لئے میدان میں اترا اور ناکام رہا۔ یہ ہمیشہ 12-13 رنز ہوتا ہے، کبھی کبھی اس سے بھی زیادہ۔ مجھے لگتا ہے کہ جوریل نے ہمارے لیے نمبر 5 پر اچھا کام کیا ہے۔ اس پوزیشن پر بیٹنگ کرنا بہت مشکل ہے۔”
دراوڈ نے ٹیم میں شامل نوجوان ہندوستانی بلے بازوں یشسوی جیسوال، ویبھو سوریہ ونشی، ریان پراگ اور سنجو سیمسن کی تعریف کی اور کہا، "ہم نے ٹیلنٹ دیکھا ہے۔ آج پھر سےجیسوال، ویبھو، جوریل، یہاں تک کہ سنجو اور ریان کی بیٹنگ دیکھی۔ ہمارے پاس نوجوان ہندوستانی بلے بازوں کا ایک مضبوط گروپ ہے۔ وہ ایک سال میں اور بھی بہتر ہوجائیں گے۔”
انہوں نے کہا کہ سوریہ ونشی اور پراگ جیسے کھلاڑیوں کو گھریلو اور انٹرنیشنل میچز کے ذریعے مزید تجربہ حاصل کریں گے۔ دراوڈ نے کہا، "ویبھو انڈیا انڈر 19 سیٹ اپ کی طرح بہت زیادہ کرکٹ کھیلے گا۔ ریان پراگ بھی۔ یہ کھلاڑی سال بھر سخت کرکٹ کھیلیں گے۔ امید ہے کہ جب وہ اگلے سیزن میں واپس آئیں گے تو وہ زیادہ تجربہ کار ہوں گے۔ وہ پہلے ہی بہت باصلاحیت ہیں۔”
ٹیم کی مسلسل قریبی شکستوں پر غور کرتے ہوئے، سابق ہندوستانی کوچ نے کہا کہ ٹیم امید افزا پوزیشنوں پر ہونے کے باوجود کھیلوں کو ختم کرنے میں ناکام رہی۔ دراوڈ نے اعتراف کیا کہ آر آر گیند سے بھی کمزور رہا اور زوردے کر کہا کہ شکست کا الزام صرف بیٹنگ پر نہیں لگایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا، "صرف بلے بازوں کو مورد الزام ٹھہرانے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ گیند کے لحاظ سے بھی، یہ 220 کی پچ نہیں تھی، یہ 195-200 کی سطح تھی اور ہم نے 20 اضافی رنز دیے، اگر ہم اعدادوشمار پر نظر ڈالیں تو ہم نے اچھی شروعات کے باوجود کافی وکٹیں حاصل نہیں کیں اور نہ ہی رنز کو کنٹرول کیا۔ یہ ایسی چیز ہے جس پر ہمیں اگلے سیزن کے لیے کام کرنا ہوگا۔