نئی دہلی//جموں و کشمیر میں پہلگام میں واقع جس وادی بیسرن میں منگل کو دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا، کیا اسے سیاحوں کے لیے دودن پہلے ہی کھولاگیاتھا اور وہ بھی سیکورٹی فورسز کو اطلاع کیے بغیر؟
یہ سوال بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سوشل میڈیا ونگ کے امت مالویہ کی ایک پوسٹ سے پیدا ہوا ہے اور مقامی انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے ۔
مسٹر مالویہ نے جمعرات کو کل جماعتی میٹنگ میں فراہم کردہ معلومات کا ذرائع کے ذریعے حوالہ دیتے ہوئے جمعہ کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، "20 اپریل کو، وادی بیسرن کو سیکورٹی فورسز کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا۔ آل پارٹی میٹنگ میں انٹیلی جنس حکام کے مطابق، یہ علاقہ عام طور پر جون کے بعد سے ہی سیاحوں اور امرناتھ تیرتھ یاتریوں کے لیے قابل رسائی ہوتا ہے ۔”
انہوں نے سوال کیا کہ سیکورٹی فورسز کو بتائے بغیر اور سیکورٹی چیک کے بغیر اس علاقے کو سیاحوں کے لئے کھولنے کی اجازت کس نے دی؟
انہوں نے یہ بھی پوچھا ہے کہ اس فیصلے کے بارے میں سیکیورٹی سسٹم کو کیوں آگاہ نہیں کیا گیا؟
مسٹر مالویہ نے پوسٹ میں یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ ‘‘دہشت گردوں کو اس حفاظتی کوتاہی کے بارے میں کیسے پتہ چلا جب کہ ہندوستان کی اپنی سیکورٹی ایجنسیاں بے خبر رہیں؟’’
انہوں نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی مقامی انتظامیہ کو ان تمام سوالوں کے واضح جواب دینے کے قابل ہونا چاہیے ۔
اس پوسٹ کے ساتھ مسٹر مالویہ نے وزیر دفاع کی صدارت میں کل دارالحکومت میں منعقدہ کل جماعتی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک جانکاری کا ذرائع کے حوالے سے ذکر کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں انٹیلی جنس بیورو کے ایک خصوصی ڈائریکٹر نے میٹنگ کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کو کوئی اطلاع دیے بغیر اس بار وادی بیسرن کے علاقے کو سیاحوں کے لیے 20 اپریل کوکھول دیا گیا تھا۔ عام طور پر سیاحوں اور امرناتھ یاتریوں کو جون کے مہینے میں ہی اس جگہ جانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔
منگل کو، وادی بیسرن میں، پاکستان کے حامی دہشت گردوں نے 26 افراد کو چن چن کر ہلاک کر دیا جو ملک کے مختلف حصوں سے سیاحت کے لیے وہاں آئے تھے ۔ وادی بیسرن پہاڑوں کے درمیان ایک خوبصورت میدان ہے ۔ یہ علاقہ جموں و کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام سے متصل ہے ، لیکن یہ مرکزی سڑک سے دور ہے ۔ لوگ وہاں پیدل یا خچروں کے سواری کرکے جاتے ہیں۔
اس حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف سخت رویہ اپنایا ہے ۔ وزیر اعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہندوستان دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کو ایسی سزا دے گا جس کا وہ ابھی تصور بھی نہیں کر سکتے ۔