نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر۲۲؍اور۲۳ اپریل کو دو روزہ دورہ پر سعودی عرب جائیں گے ۔
وزارت خارجہ کے مطابق۲۰۱۶؍اور۲۰۱۹کے بعد وزیر اعظم کا سعودی عرب کا یہ تیسرا دورہ ہوگا۔
یہ دورہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم کے ستمبر ۲۰۲۳میں جی۲۰سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے اور ہندوستان،سعودی عرب اسٹریٹجک پارٹنر شپ کونسل کی پہلی میٹنگ کی شریک صدارت کیلئے نئی دہلی کے سرکاری دورہ کے بعد کیا گیا ہے ۔
وزیر اعظم مودی اور شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ریاض میں دو طرفہ میٹنگ ہوگی، جس میں کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے نئے معاہدے طے پانے کا امکان ہے ۔
اس کے علاوہ، دونوں رہنما علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے جن میں اسرائیل،فلسطین تنازعہ اور ہندوستان،مشرقی یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم اے سی) کو آگے بڑھانے کا مسئلہ شامل ہے ۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان سماجی، ثقافتی اور کاروباری رابطوں کی طویل تاریخ کے ساتھ قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ تزویراتی شراکت داروں کے طور پر، دونوں ممالک سیاسی، دفاع، سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، ٹیکنالوجی، صحت، تعلیم، ثقافت اور عوام سے عوام کے تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں مضبوط دو طرفہ تعلقات کا اشتراک کرتے ہیں۔
سعودی عرب کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات پچھلی دہائی کے دوران ایک مضبوط اور پائیدار شراکت داری میں تبدیل ہوئے ہیں اور سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے وعدوں، دفاعی تعاون کو وسعت دینے اور تمام شعبوں میں اعلیٰ سطحی تبادلوں کے ساتھ کئی اسٹریٹجک شعبوں میں تعاون کو وسعت ملی ہے ۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ اس اہمیت کی عکاسی کرتا ہے جو ہندوستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو دیتا ہے ۔ یہ ہماری کثیر جہتی شراکت داری کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرے گا۔