ئی دہلی// سابق مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ "کانگریس بدعنوانی کی کرتوت کو بھی قربانی کا تابوت بناکر کر گھومتی ہے "۔
نیشنل ہیرالڈ کے سلسلے میں آج یہاں صحافیوں کے ذریعے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ "دھوکہ دہی سے متعلق رپورٹ” نہ تو بی جے پی کی ہے اور نہ ہی مودی حکومت کی ہے ، بلکہ یہ پہلے کے بدعنوانی کے گھوٹالوں کے خلاف قانونی کارروائی ہے ۔ ‘‘قانونی کارروائی ہونے پر خود کو مظلوم بتانا ’’ کانگریس خاندان کا رواج اور مزاج بن چکا ہے ۔
مغربی بنگال کے تشدد کے بارے میں مسٹر نقوی نے کہا کہ "پاکستان سے لیکر پریوارستان” (کانگریس، ایس پی، ٹی ایم سی، آر جے ڈی، ڈی ایم کے وغیرہ) کے ذریعہ آئینی اصلاحات پر فرقہ وارانہ حملہ اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ آئینی اصلاحات کو فرقہ وارانہ سازش کا یرغمال بنانے والی بریگیڈ مایوس ہوچکی ہے ۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ بدعنوانی کے لشکر پر جب قانون کا شکنجہ کسا ہے تو بدعنوانوں کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ وقت ہی بتائے گا کہ مغربی بنگال حکومت کی فرقہ وارانہ، مجرم کاریگروں کی کانفرنس کا مقصد اعتماد بحال کرنا ہے یا خوف اور الجھن کا جال بچھانا ہے ۔
سابق مرکزی وزیر نقوی نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت جس طرح انارکیسٹ اور جرائم پیشہ عناصر کے سامنے ہتھیار ڈال رہی ہے ، اس سے صاف ظاہر ہے کہ امن و قانون اور حکومت کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے ، خوف کے ماحول نے اعتماد کو ختم کردیا ہے ۔