کلکتہ//سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نوکری سے محروم ہوجانے والے 26ہزا ر اساتذہ کے اسکول جانے پر ریاست کے سیکریٹری تعلیم، ایجوکیشن کمشنر، اسکول سروس کمیشن (ایس ایس سی) کے چیئرمین اور مڈل اسکول بورڈ کے صدرکو توہین عدالت کا نوٹس بھیجا گیا ہے ۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں میں 25735لوگوں کی ملازمتوں کو منسوخ کرنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے ۔ یہ نوٹس ایس ایس سی کیس کے مرکزی مدعیان ببیتا سرکار، شہاب الدین، نسرین خاتون، لکشمی ٹنگا اور عبدالغنی انصاری نے دیا تھا۔ وکلاء فردوس شمیم [؟][؟]اور گوپا بسواس نے ان کی جانب سے قانونی نوٹس بھیجا۔
مبینہ طور پر بھرتی کے عمل میں بدعنوانی ہوئی ہے ۔ بہت سے لوگوں نے خالی او ایم آر شیٹ جمع کرا کر بھی نوکریاں حاصل کی ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے تقریباً 26ہزار لوگوں کو نوکریوں سے محروم کرنے کے حکم کے بعد ریاست کے سرکاری اور امداد یافتہ اسکول مشکل میں ہیں۔ کئی ا سکولوں میں ایک سے زائد اساتذہ اور تعلیمی عملہ اپنی ملازمتوں سے محروم ہوگئے ہیں۔ اس ماحول میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے نیتا جی اندور میں ایک میٹنگ میں بے روزگار اساتذہ اور تعلیمی کارکنوں کو اسکول جانے کا مشورہ دیا۔ اس کے علاوہ محکمہ تعلیم نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اس معاملے پر کوئی واضح ہدایات جاری نہیں کی ہیں۔ ان اساتذہ کی طرف سے ان کے اسکول میں شمولیت کے بارے میں کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا۔ اس کے نتیجے میں بہت سے اساتذہ اور تعلیمی کارکنان اسکول میں شامل ہو گئے ۔ ان میں سے ، ثانوی تعلیمی بورڈ نے ریاست کے سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں میں جمود برقرار رکھنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔ ان کی درخواست تھی کہ ‘مستحق بے روزگاروں کو نئی بھرتی کا عمل مکمل ہونے تک یا موجودہ تعلیمی سال کے اختتام تک ملازمتوں پر رکھا جائے ۔ اس ماحول میں بہت سے اساتذہ اور تعلیمی کارکن ا سکول جا رہے تھے ۔
محکمہ تعلیم کے سکریٹری ونود کمار، محکمہ تعلیم کے کمشنر اروپ سین گپتا، اسکول سروس کمیشن کے چیئرمین سدھارتھ مجمدار، اور بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے صدر رامانوج گنگوپادھیائے کو قانونی نوٹس موصول ہوئے جس میں پوچھا گیا کہ اساتذہ اور تعلیمی کارکنان اسکول کیوں جارہے ہیں۔ اصل مدعیان کے وکلاء نے انہیں نوٹس بھیجا ہے ۔ نوٹس 9 اپریل کو بھیجا گیا تھا۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام او ایم آر شیٹس جو ہائی کورٹ کے احکامات کی تعمیل میں دستیاب ہیں ایس ایس سی کی ویب سائٹ پر شائع کی جائیں۔
اس سے قبل، وکیل سدھارتھ دت نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ممتا بنرجی کو مبینہ طور پر ملازمت کی منسوخی پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر "تبصرے ” کرنے کے لیے توہین عدالت کا نوٹس بھیجا تھا۔