غزہ///
خرطوم میں چار روز کی معرکہ آرائی کے بعد سوڈانی فوج ریپبلکن پیلس کے اندر پہنچنے میں کامیاب ہو گئی۔
اپریل 2023 میں جنگ چھڑنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب سوڈانی فوج اس محل میں داخل ہو سکی ہے۔
تازہ تصاویر میں سوڈانی فوج کے ایک کمانڈر میجر جنرل محمد عبدالرحمن البیلاوی کو اپنے ساتھیوں سمیت ریپبلکن پیلس کے اندر دیکھا جا سکتا ہے۔
سوڈانی فوج کے ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اس نے ریپبلکن پیلس میں موجود ریپڈ سپورٹ فورسز کے عناصر اور عسکری ساز و سامان کو تباہ کر دیا اور اسلحہ برآمد کر لیا۔ مزید یہ کہ ریپبلکن پیلس کے علاوہ خرطوم کے وسط میں وزارتوں کی عمارتوں پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔مذکورہ محل پر کنٹرول کا مطلب خرطوم کے وسط میں معرکہ آرائی ختم ہو جانا ہے۔ سوڈانی فوج اب کئی پلوں کا استعمال کر سکے گی جو اسے خرطوم اور ام درمان کے بیچ نقل و حرکت کا موقع فراہم کریں گے۔ اسی طرح فوج اب ام درمان سے عسکری کمک داخل کر سکے گی۔
تازہ پیش رفت میں سوڈانی فوج الجزیرہ ریاست کے جنوبی مغربی علاقوں میں وسیع پیمانے پر تطہیر کا آپریشن انجام دے رہی ہے۔ یہ ریاست خرطوم کے مقابل واقع ہے۔
العربیہ کے نمائندے کے مطابق آپریشن میں خرطوم کے جنوب میں واقع تقریبا دس علاقوں کو شامل کیا گیا ہے جہاں ابھی تک ریپڈ سپورٹ فورسز نقل و حرکت کر رہی ہے۔
اس سے قبل سوڈانی فوج میں بکتربند ہتھیاروں کے کمانڈر میجر جنرل ڈاکٹر نصر الدین عبد الفتاح نے اعلان کیا تھا کہ مسلح افواج نے ریپڈ سپورٹ فورس کے خاتمے کے لیے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔
اپریل 2023 میں چھڑنے والی اس جنگ کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور 1.2 کروڑ سے زیادہ افراد ہجرت پر مجبور ہو چکے ہیں۔ اسی طرح جنگ کے نتیجے میں بھوک اور نقل مکانی کے دنیا کے سب سے بڑے بحران نے جنم لیا۔
اس وقت ملک کا شمالی اور مشرقی حصہ سوڈانی فوج کے کنٹرول میں ہے۔ کچھ عرصہ قبل اس نے خرطوم اور وسطی سوڈان کا بڑا رقبہ واپس لے لیا۔ دوسری جانب دارفور (مغرب) کے زیادہ تر حصوں اور جنوب کے کچھ حصوں پر ریپڈ سپورٹ فورس کا قبضہ ہے۔