جموں//
جموں کشمیر کے نائب وزیر اعلی سریندر چودھری نے ہفتہ کے روز بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خطے کے تئیں اس کی وابستگی پر سوال اٹھایا۔
چودھری نے نشاندہی کی کہ اقتدار میں ہونے کے باوجود بی جے پی گزشتہ ایک دہائی سے جموں و کشمیر میں دربار موو کو نافذ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ان کاکہنا تھا’’ہم ہمیشہ جموں و کشمیر دونوں کو یکساں اہمیت دیتے ہیں۔ انہوں نے (بی جے پی) گزشتہ ۱۰سالوں میں جموں و کشمیر میں دربار موو کو نافذ کیوں نہیں کیا… نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ جموں کے ساتھ انصاف کیا ہے‘‘۔
دربار موو جموں و کشمیر میں ایک اہم روایت ہے۔ ریاستی حکومت سال میں دو بار سری نگر اور جموں کے درمیان اپنا اڈہ منتقل کرتی ہے۔ یہ رواج مہاراجہ رنجیت سنگھ کے بعد سے موجود ہے اور اسے دونوں خطوں کے درمیان توازن برقرار رکھنے کے ایک طریقے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
چودھری نے کہا’’اگر دربار موو ہوتا، تو جموں کے کاروبار وں کو بہت فائدہ ہوتا۔ جموں خطے کو پچھلی نیشنل کانفرنس حکومتوں کے دوران انصاف ملا تھا۔ بی جے پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جموں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ یہ صرف سرخیاں حاصل کرنے کیلئے ہے‘‘۔
نائب وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل کانفرنس نے جموں کی ضروریات کو مسلسل ترجیح دی ہے اور خطے کے ساتھ انصاف کیا ہے۔
چودھری نے کہا کہ بزنس رولز کو حکومت کیلئے نہیں بلکہ لوگوں کیلئے بنایا گیا ہے تاکہ ان کے کام کئے جا سکیں۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بزنس رولز ضروری ہیں تاکہ انتظامیہ اور لوگوں کے درمیان جو تھوڑا کنفیوژن ہے وہ دور کیا جاسکے ۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کی قیادت نے کشمیر اور جموں دونوں خطوں کے ساتھ ہمیشہ یکساں سلوک روا رکھا ہے ۔
نائب وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
چودھری نے کہا’’بزنس رولز ہمارے لئے نہیں بلکہ لوگوں کے کام کرنے کیلئے ہیں جنہوں نے ہمیں مندیٹ دیا ہے لہذا ان کے کام کرنے کیلئے ہمارے پاس اختیارات ہونے چاہئے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’بزنس رولز ضروری ہیں تاکہ انتظامیہ اور لوگوں کے درمیان جو تھوڑا کنفیوژن ہے وہ دور کیا جاسکے ‘‘۔
بی جے پی رکن اسمبلی کے جموں خطے کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں چودھری نے کہا’’نیشنل کانفرنس کی قیادت نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ جموں اور کشمیر دونوں خطوں کے ساتھ برا بر کا سلوک کیا جائے اور ایسا کیا بھی ہے ، ہم نے ہی دربار مو کی روایت بحال کیا جس سے یہاں کے کاروبار پر مثبت اثرات پڑے ‘‘۔
نائب وزیر اعلیٰ نے سوال کرتے ہوئے کہا’’بی جے پی نے دس برسوں تک ایسا کیوں نہیں کیا‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے دور میں ہی ہمیشہ جموں خطے کے لوگوں کے ساتھ انصاف ہوا ہے ۔
عوامی ایکشن کمیٹی پر عائد کی گئی پابندی کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا’’عمر فاروق صاحب، عمر عبداللہ صاحب یا بی جے پی کے لیڈر ہم سب جموں وکشمیر کے باشندے ہیں اور ہمارا بھائی چارہ ایک مثال ہے ، ہمارے درمیان سیاسی اختلافات ہیں لیکن اس سے ہمارے رشتے ختم نہیں ہوتے ہیں‘‘۔
چودھری نے کہا’’آج تک جموں وکشمیر میں کوئی بھی ایسی حکومت نہیں آئی ہے جس نے کسی کو نشانہ بنا کر نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہو۔‘‘