نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سماجی انصاف کی بنیاد پر ابھری ہے لیکن اب اس کا بی جے پی بنا دیا گیا ہے اور اسی بنیاد پر وہ سیاسی فیصلے کر رہی ہے ۔
کانگریس کے لیڈر اور دلت، او بی سی، اقلیتوں اور آدیواسی ڈوما فیڈریشن کے چیئرمین ڈاکٹر ادت راج نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بہوجن سماج پارٹی کا عروج دوسری پارٹیوں کے مقابلے مختلف سطح پر رہا ہے ۔ یہ ایک سماجی تحریک کے طور پر شروع ہوئی اور بعد میں ایک سیاسی پارٹی بی ایس پی بن گئی اور اب یہ مکمل طور پر بی جے پی بن چکی ہے ۔
کانگریس کو سماجی انصاف کی سب سے بڑی خیر خواہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا ”گزشتہ چار دہائیوں سے کانگریس پر یکے بعد دیگرے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں، لیکن کانگریس پارٹی نے کوئی جواب نہیں دیا۔ کانگریس پارٹی نے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کو ان کا حصہ دیا اور آج اسی پر امبیڈکر مخالف اور دلت مخالف کہہ کر حملہ کیا گیا۔ اب جبکہ بی ایس پی بی جے پی بن گئی ہے ، ہم خاموش نہیں رہ سکتے ۔
بی ایس پی کو غریبوں کے خون اور پسینے سے بننے والی پارٹی بتاتے ہوئے مسٹر ادت راج نے کہا ”یہ غریب، دلت اور ملازمین تھے جنہوں نے بی ایس پی کو جنم دیا اور طاقت دی۔ کانگریس ہمیشہ ان جماعتوں اور تنظیموں کے ساتھ ہمدردی رکھتی ہے جو سماجی انصاف اور مساوات پر یقین رکھتی ہیں۔ کانگریس اس تحریک سے جڑی ہر برادری یا پارٹی سے کافی ہمدردی رکھتی ہے ۔
کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ جب یہ پارٹی شروع کی گئی تھی تو ابتدائی مراحل میں ہم گائوں میں چھپ چھپ کر مہم چلاتے تھے اور ووٹ مانگتے تھے ۔ وہ جب بھی سائیکل پر نکلتے تو جھنڈا اپنی جیب میں رکھتے تھے تاکہ گاؤں کے غنڈے اسے نہ دیکھ سکیں۔ وہ اپنی مزدوری سے پیسے لے کر چندہ دیتے تھے اور جب بھی انتخابی مہم کے لیے نکلتے تھے تو گھر سے کھانا لے کر آتے تھے ۔ یہ پارٹی امیروں کے پیسوں سے نہیں بنی۔ اقتدار میں آتے ہی وہ سب کچھ بھول گئے ، پارٹی کارکنوں سے ملنا دور کا خواب بن گیا۔ انہوں نے کانشی رام جی کی طرف سے پروان چڑھائی گئی قیادت کی توہین کی اور آخر کار انہیں باہر کا راستہ دکھا دیا۔ ڈاکٹر امبیڈکر کے نظریات کی بنیاد پر شروع ہونے والی تحریک آج مخالف سمت میں چل رہی ہے ۔