نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی 23 سے 25 فروری تک مدھیہ پردیش، بہار اور آسام کا دورہ کریں گے اور ان ریاستوں میں مختلف پروگراموں میں شرکت کریں گے اور کئی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور افتتاح کریں گے ۔
وزیر اعظم کے دفتر سے آج جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق مسٹر مودی مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع میں کل دوپہر تقریباً 2 بجے باگیشور دھام میڈیکل اینڈ سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔
مسٹر مودی پیر کو صبح 10 بجے بھوپال میں دو روزہ گلوبل انویسٹرس سمٹ 2025 کا افتتاح کریں گے اور وہاں سے بہار کے بھاگلپور جائیں گے ۔ وہ وہاں تقریباً 2:15 بجے پی ایم کسان یوجنا کی 19ویں قسط جاری کریں گے اور بہار میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور قوم کو وقف کریں گے ۔
اس کے بعد وزیر اعظم گوہاٹی جائیں گے اور شام تقریباً 6 بجے جھمور بنندینی (میگا جھمور) ۔ 2025 پروگرام میں شرکت کریں گے ۔ مسٹر مودی 25 فروری کو تقریباً 10:45 بجے گوہاٹی میں "ایڈوانٹیج آسام 2.0” سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر سمٹ 2025 کا افتتاح کریں گے ۔
مدھیہ پردیش کے چھتر پور ضلع کے گدھا گاؤں میں باگیشور دھام میڈیکل اینڈ سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ 200 کروڑ روپے سے زیادہ کا مجوزہ کینسر اسپتال کینسر کے غریب مریضوں کو مفت علاج فراہم کرے گا اور جدید ترین مشینوں سے لیس ہوگا اور ماہر ڈاکٹروں کے زیر انتظام ہوگا۔
بھوپال میں دو روزہ گلوبل انویسٹرس سمٹ ( جی آئی ایس )۔ 2025 میں فارما اور میڈیکل ڈیوائسز، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس، صنعت، مہارت کی ترقی، سیاحت اور ایم ایس ایم ای وغیرہ پر خصوصی سیشن میں شامل ہوں گے ۔ بین الاقوامی سیشن جیسے کہ جنوبی نصف کرہ کے ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک پر توجہ مرکوز کرنے والا سیشن، لاطینی امریکہ اور کیریبین کے بارے میں ایک سیشن اور اہم ساجھیدار ممالک کے لیے ایک خصوصی سیشن کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔
سمٹ کے دوران آٹو شو، ٹیکسٹائل اور فیشن ایکسپو اور ریاست کے منفرد دستکاری اور ثقافتی وراثت کی ‘ون ڈسٹرکٹ-ون پروڈکٹ’ ( او ڈی او پی O ) ولیج نمائش کا اہتمام کیا جائے گا۔
اس چوٹی کانفرنس میں 60 سے زیادہ ممالک کے نمائندے ، مختلف بین الاقوامی تنظیموں کے عہدیدار، صنعت کے 300 سے زیادہ ممتاز رہنما اور ہندوستان کے پالیسی ساز شرکت کریں گے ۔
بھاگلپور میں وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کی گئی پی ایم کسان سمان یوجنا کی 19ویں قسط کے تحت ملک بھر کے 9.7 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو 21,500 کروڑ روپے سے زیادہ کا براہ راست مالی فائدہ ملے گا۔ مسٹر مودی کی ایک اہم توجہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کا بہتر معاوضہ ملے ۔