جموں//
پی ڈی پی کی لیڈر التجا مفتی نے الزام لگایا کہ جموں وکشمیر کی سرکار عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے ۔
التجا نے کہاکہ عمر عبداللہ کشمیر کے بجائے زیادہ تر وقت دہلی میں گزار رہے ہیں اور وہاں پر فائیو سٹار ہوٹل میں اپنے دوستوں اور رفیقوں کو کھانا کھلانے میں مصروف ہے ۔
ان باتوں کا اظہار التجا مفتی نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
التجا نے کہاکہ کٹھوعہ کے گنہگاروں کو سزا دینے کے بجائے میری حفاظت پر مامور دو محافظوں کو معطل کیا گیا ۔انہوننے الزام لگایا کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی سرکار پوری طرح سے ناکام ہو چکی ہے ۔
پی ڈی پی لیڈر نے کہاکہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ جموں وکشمیر میں دو نوجوانوں کی ہلاکتوں کے بعد سرکار ملوثین کے خلاف کارروائی عمل میں لانے سے قاصر نظر آرہی ہے ۔
ان کے مطابق عمر عبداللہ کو کشمیر میں زیادہ تروقت صرف کرنا چاہئے لیکن وہ دہلی میں ہی زیادہ تر دوستوں کے ساتھ عیش اڑا رہے ہیں۔
التجا نے مزید بتایا کہ نیشنل کانفرنس نے لوگوں کے جذبات و احساسات کے ساتھ کھلواڑ کیا اور یہاں کے لوگ انہیں کھبی معاف نہیں کریں گے ۔
اس دوران پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی اور پارٹی لیڈر التجا مفتی کے دو ذاتی محافظوں کو بغیر کسی غلطی کے معطل کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا’یہ کارروائی ایک غیر منصفانہ عمل ہے ‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے یہ باتیں پیر کو ’ایکس‘پر اپنے ایک پوسٹ میں کیں۔انہوں نے کہا’’یہ انتہائی ستم ظریفی اور غیر منصفانہ ہے کہ التجا کے دو پی ایس اوز کو ان کی کسی غلطی کے بغیر معطل کر دیا گیا ہے ، انہیں صرف اس لیے سزا دی گئی کہ التجا ایک مجرم کی طرح اپنے گھر تک محدود رہنے کے باوجود کٹھوعہ پہنچنے میں کامیاب ہو گئیں‘‘۔
محبوبہ کا کہنا تھا’’دریں اثنا سوپور میں وسیم میر یا بلاور میں مکھن دین کی موت کے ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے ‘‘۔
محبوبہ نے نیشنل کانفرنس حکومت پر ذمہ داروں سے چشم پوشی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا’’حکمران نیشنل کانفرنس حکومت، جو عوام کے لیے تحفظ اور وقار کو یقینی بنانے کا وعدہ کر کے اقتدار میں آئی، خاموش مبصر بنی ہوئی ہے ‘‘۔
پی ڈی پی صدر نے کہا’’اس طرح وہ (حکومت) نہ صرف اپنی ذمہ داری سے کنارہ کشی کر رہی ہے بلکہ اس طرح کے ان غیر منصفانہ اور غیر معمولی اقدامات کو بھی معمول بنا رہی ہے ۔‘‘