نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو جموں کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
شاہ نے بتایا کہ فوج ، جموں کشمیر پولیس اور نیم فوجی دستوں کے اعلی عہدیداروں نے شاہ کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کی موجودہ صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
یہ اجلاس جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں دہشت گردانہ حملے کے ایک دن بعد منعقد کیا گیا تھا، جس میں سابق فوجی منظور احمد واگے ہلاک اور ان کی بیوی اور بھتیجی زخمی ہو گئے تھے۔
۱۹دسمبر۲۰۲۴ کو آخری جائزہ اجلاس کے دوران شاہ نے تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مربوط طریقے سے کام جاری رکھیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات، دراندازی اور دہشت گرد تنظیموں میں نوجوانوں کی بھرتی میں نمایاں کمی آئی ہے۔
سیکورٹی فورسز نے گزشتہ ہفتے جموں کشمیر میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا تھا ، زیادہ تر لائن آف کنٹرول کے ساتھ اونچے علاقوں اور جنگلاتی علاقوں میں ، تاکہ پچھلے سال مختلف اضلاع میں متعدد حملے کرنے والے دہشت گردوں کا پتہ لگایا جاسکے اور ان کا خاتمہ کیا جاسکے۔
ریاسی، ڈوڈا، کشتواڑ، کٹھوعہ، جموں اور راجوری جیسے علاقوں میں گزشتہ چند سالوں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ، چیف سکریٹری اٹل دولو ، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نلن پربھات اور نیم فوجی دستوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلی عہدیدار شرکت کی۔