نئی دہلی// سپریم کورٹ نے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) سے کہا ہے کہ وہ برطانوی شہری کرسٹینا مشیل کی ضمانت کی درخواست پر چار ہفتوں کے اندر اپنا موقف پیش کرے ، جو دسمبر 2018 سے یہاں عدالتی حراست میں ہے ۔ اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر گھوٹالہ کیس میں آج ہدایات دی گئیں۔
جسٹس وکرم ناتھ اور پرسنا بی ورلے کی بنچ نے مشیل کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے سی بی آئی کو جواب دینے کا حکم دیا۔
25 ستمبر کو دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد اس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔ اس نے ایڈوکیٹ الجو کے جوزف کے ذریعے یہ اپیل دائر کی ہے ۔
اس سے پہلے ، ایک نچلی عدالت (دہلی) نے حراست سے رہائی کے لیے اس کی اسی طرح کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ مشیل کو دسمبر 2018 میں ہندوستان کے حوالے کیا گیا تھا اور تب سے وہ عدالتی حراست میں ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے فروری 2023 اور اس سال مارچ میں اس کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
مشیل پر حکومت ہند کی جانب سے وی وی آئی پی ہیلی کاپٹروں کی خریداری سے متعلق بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے ۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے ہیلی کاپٹروں کی خریداری سے حاصل ہونے والے 42.27 ملین یورو کے غیر قانونی کمیشن کی لانڈر نگ کرنے کے لیے آگسٹا ویسٹ لینڈ کے ساتھ کئی معاہدے کیے تھے ۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کا اندازہ ہے کہ رشوت کی رقم 33 ملین امریکی ڈالر تھی جو کہ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے بینک کھاتوں کے ذریعے منتقل کی گئی تھی ۔