اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

علی محمد ڈار:جدید تقاضوں سے کانگڑیاں بنانے کے فن کو ہم آہنگ کرنے والا کاریگر

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-12-05
in مقامی خبریں
A A
کشمیر میں کانگڑی سے ہونے والے کینسر کے کیسوں میں اضافہ
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں ہے :اجے بنگا

غلط آن لائن معلومات کیخلاف قانونی کارروائیاں شروع:پولیس

سرینگر//
وادی کشمیر میں موسم سرما کے دوران صدیوں سے استعمال کی جانی والی روایتی کانگڑی لوگوں کے لئے گرمی کرنے کا موثر آلہ ہی نہیں بلکہ گھروں کی آرائش و زیبائش کا بھی ایک بہترین سامان بن گئی ہے ۔
وادی کشمیر کے کاریگروں نے زمانے کے تقاضوں کے ساتھ کانگڑیاں بنانے کے اپنے فن کو ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں اب کانگڑیوں کو گرمی کے لئے استعمال کئے جانے والے آلات تک محدود رکھنے پر اکتفا نہیں کیا ہے بلکہ اب وہ مختلف ڈیزائنوں کی کانگڑیاں بنا رہے ہیں جنہیں لوگ شوق سے خرید کر اپنے گھروں کی زینت بڑھا رہے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی میں گرمی کے لئے مختلف قسموں کے الیکٹرانک یا گیس پر چلنے والے آلات کی دستابی کے باجود کانگڑی کا استعمال ہر گھر میں کیا جاتا ہے اور سردیاں شروع ہوتے ہی یہ اطراف و اکناف کے بازاروں میں نمودار ہوجاتی ہیں۔
وسطی کشمیر کے چرار شریف سے تعلق رکھنے والے علی محمد ڈار نامی ایک کاریگر نے چار ایسی کانگڑیاں تیار کی ہیں جو نہ صرف انتہائی دلکش ہیں بلکہ اپنی نوعیت کی پہلی تخلیقات ہیں۔
ان کانگڑیوں کو دیکھ کر جہاں کاریگر کے اس فن سے دلچسپی کا اندازہ لگایاجاتا ہے وہیں روز گار کے لئے اس صنعت کی وسعت بھی سامنے آجاتی ہے ۔
موصوف کاریگر نے یو این آئی کو بتایا’میں نے اس سال چار مختلف کانگڑیاں تیار کی ہیں جو اپنی نوعیت کی پہلی کانگڑیاں ہیں اس سائز اور اس ڈیزائن کی کانگڑیاں وادی میں پہلی بار بنائی گئی ہیں‘۔
انہوں نے کہا’ان کو میں نے سردی سے بچنے کے لئے استعمال کرنے کے لئے نہیں بنایا ہے بلکہ یہ گھروں میں آرائش و زیبائش کے لئے رکھی جا سکتی ہیں‘۔
ان کا کہنا ہے ’ان سے جو سب سے بڑی کانگڑی ہے اس کو تیار کرنے میں مجھے۲۰دن لگ گئے ، اس سے جو چھوٹی ہے اس کو۱۰دنوں میں تیار کیا اور جو اس سے دو چھوٹی کانگڑیاں ہیں ان کو بنانے میں ۸؍اور۲دن لگ گئے ‘۔
ان کانگڑیوں کی ریٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر علی محمد نے کہا’یہ کانگڑیاں اس فن سے وابستہ میرے شوق کا نتیجہ ہے ان کو تیار کرنے کیلئے میں نے اپنے تمام تر صلاحیتوں اور تجربے کو بروئے کار لایا ہے ‘۔
انہوں نے کہا’میں نے ان کانگڑیوں کی کوئی مخصوص قیمت نہیں رکھی ہے خریدار ان کو دیکھ کر خود جو چاہئے مجھے دے گا‘۔
ان کا کہنا تھا’نئے نئے ڈیزائن کی کانگڑیاں تیار کرنا میرا ایسا ہی شوق ہے جیسا ایک طالب علم کا اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا شوق ہے جس طرح ایک مصور بہتر سے بہتر تصویر بنانے پر محنت کرتا ہے اسی طرح میں بھی بہتر سے بہتر ڈیزائن کی کانگڑیاں بنانے پر بھر پور محنت کرتا ہوں‘۔
کاریگر کا ماننا ہے کہ یہ صنعت دور حاضر میں دستیاب جدید ترین آلات کی دستیابی کے باوجود بھی روز گار کا ایک موثر وسیلہ بن سکتی ہے اور ہزاروں لوگوں کو ایک اچھا روزگار فراہم کر سکتی ہے ۔
کاریگر نے کہا’میں گذشتہ۵۰برسوں سے اس کاریگری سے وابستہ ہوں، بچپن سے اس کام سے جڑا ہوا ہوں اور میں نے یہ کاریگری اپنے علاقے کے بڑے کاریگروں سے سیکھی ہے ‘۔
ان کا کہنا ہے’میری کوئی زرعی زمین ہے نہ آمدنی کا کوئی دوسرا ذریعہ ہے اسی فن کے ساتھ میری روزی روٹی وابستہ ہے اور میں آسانی سے اپنے گھر کے اخراجات پورا کرتا ہوں‘۔
علی محمد کا کہنا ہے’میں اپنے گھر میں اکیلے یہ کام کرتا ہوں اور سال بھر اس کام سے وابستہ رہتا ہوں اور اچھی طرح سے اپنے عیال کو پالتا ہوں‘۔انہوں نے کہا’یہ ایک اچھی صنعت ہے اس میں روز گار حاصل کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے اور یہ ہزاروں لوگوں کے لئے ایک موثر روز گار کا ذریعہ بن سکتی ہے ‘۔
ان کا کہنا ہے ’لوگ آج بھی مختلف قسموں کی کانگڑیاں خریدتے ہیں، ہر گھر میں کانگڑیاں پائی جاتی ہیں اور ہر گھر ہر سال کانگڑیاں خریدتا ہے ‘۔کاریگر نے کہا’تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ کاریگروں کی تعداد کم ہو رہی ہے ، نئے لوگ اس کو نہیں سیکھ رہے ہیں جو ایک تشویش ناک امر ہے ‘۔
انہوں نے کہا’اگر حکومت اس کی طرف توجہ دے گی، اس کے لئے نئی اسکیمیں متعارف کرے گی اور باقاعدہ کارخانے قائم کرے گی تو اس کا تحفظ یقینی بن سکتا ہے ۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’جدید صحافت کے بدلتے تقاضوں‘ کے موضوع پر انجمن اردو صحبت کے زیر اہتمام پونچھ میں ورکشاپ کا انعقاد

Next Post

کشمیر: سری نگر میں سرد ترین رات ریکارڈ، شوپیاں سرد ترین مقام

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

حکومتی پینل کاآئی ڈبلیو ٹی کے جاری ترمیمی عمل کا جائزہ
مقامی خبریں

سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں ہے :اجے بنگا

2025-05-10
ہمہامہ معاملہ: فوجی جوان مقامی لڑکیوں کو جانتے نہیں تھے : پولیس
مقامی خبریں

غلط آن لائن معلومات کیخلاف قانونی کارروائیاں شروع:پولیس

2025-05-10
سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں رہنا چاہئے ‘مہتا کی ہدایت
مقامی خبریں

سرینگر ،جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال

2025-05-10
سری نگر ہوائی اڈے پر بین الاقوامی کورئیر آپریشنز کے لئے نوٹیفکیشن جاری
مقامی خبریں

جموں کشمیر حج کمیٹی نے ۱۰ مئی کی حج پرواز ملتوی کر دی

2025-05-10
مقامی خبریں

ناری شکتی نے فوجی کارروائی میں بھی بہادری کی مثال قائم کی

2025-05-08
مقامی خبریں

کشمیر یونیورسٹی نے۱۰مئی تک کے تمام امتحانات کو موخر کر دیا

2025-05-08
مقامی خبریں

‘سوشل میڈیا پر ہندوستانی لڑاکا طیارے کے حادثے کی تصاویر پرانی ’

2025-05-08
’سرینگر ہوائی اڈے پر معمول کا رش پنڈتوں کا اخراج کا دعویٰ صحیح نہیں ‘
مقامی خبریں

سری نگر ہوائی اڈے پر سول پروازیں بند

2025-05-08
Next Post
کشمیر میں خشک موسم کے بیچ سردی تیز

کشمیر: سری نگر میں سرد ترین رات ریکارڈ، شوپیاں سرد ترین مقام

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.