نئی دہلی//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے ریونیو سروس کے افسران کو ملک کی اقتصادی سرحدوں کا محافظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ہمیشہ ایمانداری اور لگن کے ساتھ کام کرنا ہوگا کیونکہ دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کو آسان بنانے کے معاہدوں میں بھی ان کا اہم کردار ہوگا۔
محترمہ مرمو نے پیر کو یہاں راشٹرپتی بھون میں انڈین ریونیو سروس (کسٹم اور بالواسطہ ٹیکس) کے ٹرینی افسران سے ملاقات کی۔
ریونیو افسروں سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ انڈین ریونیو سروس (کسٹم اور بالواسطہ ٹیکس) ہماری معیشت کو مشترکہ ٹیکس نظام اور مشترکہ انتظامی اقدار کے ذریعے جوڑتی ہے ۔ یہ سروس ملک کی ٹیکس انتظامیہ میں یکسانیت کو فروغ دیتی ہے ۔ انڈین ریونیو سروس کے افسران مختلف ریاستوں کی حکومت، کاروبار اور ٹیکس انتظامیہ کے درمیان ایک بہت اہم کڑی ہیں۔
محترمہ مرمو نے کہا کہ دنیا کے بدلتے ہوئے سماجی و اقتصادی منظر نامے میں قومی مفاد کا ایجنڈا بڑی حد تک بین الاقوامی اقتصادی تعاون سے طے ہوتا ہے ۔ ریونیو سروس کے افسران ملک کی معاشی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ انہیں ہمیشہ ایمانداری اور لگن سے کام کرنا ہوگا۔ کیونکہ دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کو آسان بنانے کے معاہدوں میں بھی ان کا کردار اہم ہوگا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انڈین ریونیو سروس (کسٹمز اور بالواسطہ ٹیکس) ملک کو معاشی ترقی اور کاموں جیسے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق، سماجی-اقتصادی اسکیموں کو چلانے ، تعلیم اور صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے وسائل کا استعمال کرنے کے قابل بناتی ہے ۔ یہ کام ملک کی تعمیر میں انڈین ریونیو سروس کے افسران کے اہم کردار پر زور دیتا ہے ۔ انہوں نے ٹرینی افسران سے کہا کہ بطور ایڈمنسٹریٹر اپنا کردار ادا کرنے کے لیے انہیں ایسا نظام اور عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے جو شفاف ہوں اور احتساب کو یقینی بنائیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس نئے اور متحرک دور میں ٹیکس وصولی میں کم مداخلت اور ٹیکنالوجی کا زیادہ استعمال کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے ۔ ٹیکس ایڈمنسٹریشن کے شعبے میں نئے آئیڈیاز اور نئے حل پیش کرنے کی ذمہ داری نوجوان افسران پر عائد ہوتی ہے ۔
صدر جمہوریہ نے افسروں کو مشورہ دیا کہ وہ یاد رکھیں کہ ملک کی آمدنی بڑھانے کا واحد ذریعہ ٹیکس نہیں ہے ۔ یہ سماجی، اقتصادی اور سیاسی ترقی کے لیے بھی ضروری ہے ۔ ملک کے شہری جو ٹیکس ادا کرتے ہیں وہ ملک اور اس کے عوام کی ترقی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر وہ اپنا کام لگن اور محنت سے کریں گے تو وہ ملک کی ترقی میں بھرپور حصہ ڈال سکیں گے ۔