درجہ حرارت میں کمی کے ساتھ ہی وادی سردی کی لپیٹ میں‘درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے
سرینگر//
محکمہ موسمیات نے پیر کے روز کہا کہ جموں کشمیر میں۲۳نومبر تک موسم خشک رہے گا اور اس کے بعد ہلکی بارش اور برفباری کا امکان ہے۔
جموں کشمیر میں۱۸سے۲۳نومبر کی شام تک موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔ ۲۳ نومبر کی دیر رات سے۲۴ نومبر کی سہ پہر کے دوران کشمیر ڈویڑن اور جموں ڈویڑن کے دور دراز علاقوں میں ہلکی بارش اور بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ۲۵ سے۳۰ نومبر تک عام طور پر موسم خشک رہے گا۔
اس دوران حالیہ برف وباراں کے بعد درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ ہونے کے باعث وادی کشمیر کو شدید سردی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔
عہدیدار کے مطابق وادی کشمیر میں آنے والے دنوں کے دوران کم سے کم درجہ حرارت میں ایک سے۲ڈگری سینٹی گریڈ کی گراوٹ ریکارڈ ہو سکتی ہے ۔
وادی کے سیاحتی مقامات گلمرگ ، سونہ مرگ اور پہلگام میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ریکارڈ ہوا ہے ۔
گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۳ ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ سونہ مرگ میں منفی۹ء۳ڈگری سینٹی گریڈ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
گرمائی دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔ قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
کل بروز منگل ۱۹ نومبر کو یو ٹی میں کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ۸ء۱۵ اور۴ء۷ کے بیچ رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ کل نمی کی سطح ۲۴ فیصد رہے گی۔ اسی طرح آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں گراوٹ بدستور جاری رہے گی اور لوگوں کو سرد حالات کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں سیاحوں، ٹریکرز اور مسافروں سے موسمی صورتحال کے مطابق اپنے سفر کا منصوبہ کرنے کی صلاح دی ہے ۔
اگرچہ وادی میں موسم خشک ہے اور دن کے دوران نحیف دھوپ بھی کھلی رہتی ہے تاہم دوران شب شدید سردی لوگوں کو گرمی کے لئے استعمال کئے جانے والے روایتی کانگڑی اور الیکٹرانک آلات استعمال کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔
دریں اثنا ہفتہ کو ہونے والی تازہ برفباری کے بعد ذو جیلا سڑک پر پھسلن شروع ہونے کے باعث تقریباً ۵۰ چھوٹی اور بڑی گاڑیاں درماندہ ہو گئیں۔ رات دیر تک جاری رہنے والی کوششوں کے بعد چھوٹی گاڑیوں میں موجود سیاحوں کو بحفاظت سونمرگ پہنچایا گیا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق سنیچر کی دوپہر کے بعد سونہ مرگ، زوجیلا، منی مرگ اور گومری میں تازہ برفباری شروع ہوئی۔ سونہ مرگ میں تعینات ڈی ٹی آئی سید جعفر نے بتایا کہ جب زیر و پوائنٹ ذو جیلا سے سیاحوں کو لے کر گاڑیاں سونہ مرگ کی جانب واپس آرہی تھیں ، تو اس دوران ذو جیلا پر ایک فوجی گاڑی خراب ہو گئی، جس کے نتیجے میں لداخ کی جانب جانے والی مال بردار گاڑیاں اور زیرو پوائنٹ سے سو نہ مرگ آنے والی چھوٹی گاڑیوں کی آمد ورفت معطل ہو گئی۔
اسی اثنا میں شدید برفباری شروع ہونے سے سڑک پر ٹریفک جام ہو گیا اور پھسلن کے باعث دونوں طرف کی گاڑیاں پھنس گئیں۔
ڈی ٹی آئی سید جعفر نے مزید بتایا کہ پھسلن کی وجہ سے ایک ٹاٹا سو مو گاڑی الٹ گئی تاہم اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ درماندہ سیاحوں کو رات دیر تک حفاظت کے ساتھ سونہ مرگ پہنچایا گیا۔
جعفر نے کہا کہ ذو جیلا پر پھنسی گاڑیوں کو نکال کر اپنے اپنے منزلوں کی طرف روانہ کیا جا رہا ہے جبکہ سونہ مرگ میں تقریباً سو مال بردار گاڑیاں بھی درماندہ ہیں۔ اگر موسم ساز گار رہا تو کل منی مرگ اور سونہ مرگ میں پھنسی گاڑیوں کو بھی روانہ کیا جائے گا۔