یقین کریں ہمیں سمجھ نہیں آرہا ہے…بالکل بھی نہیں آرہا ہے کہ… کہ یہ کیا ہو رہا ہے اور … اور کیوں ہو رہا ہے ۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم سمجھ گئے تھے کہ … کہ سب کچھ ٹھیک ہو گیا ‘ ایسا نہیں ہے‘ لیکن… لیکن یہ بھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہو جائیگا … وہ ہو جائیگا جو پہلے گگن گیر میں ہوا اور اب بارہمولہ میں ۔یہ جو ہو رہا ہے اگر یہ کسی چیز کی ابتدا ہے‘ اگر یہ کوئی اشارہ ہے… اس بات کا اشارہ کہ کشمیر میں پھر سے بندوق سر اٹھانے کی کوشش کررہا ہے… یا یہ کہ اپنی موجودگی کا احساس دلانے کی کوئی سعی کررہا ہے تو… تو اللہ خیر کرے !وہ کیا ہے کہ ہم نے دیکھا ہے … اور یقینا آپ نے بھی دیکھا ہے کہ کم بخت اس بندوق نے ہمارا ‘ آپ کا … ہم سب کا کیا حال بے حال کردیا … زائد از تین دہائیوں سے کردیا … ہم عرش پر تھے اور ہمیں فرش پر ٹپک دیا… ہماری نسلیں تباہ ہو گئیں ‘ بستیاں کھنڈراٹ میں تبدیل ہو ئیں … وہ غیر آباد ہو گئیں ‘ قبرستان آباد ہو گئے اور… اور حاصل کیا ہوا … تباہی ‘ بربادی ‘ بے توقیری اور بے اختیاری کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا… بالکل بھی حاصل نہیں ہوا … پھر یہ سب کچھ کیوں‘ دو بارہ یہ سب کچھ کرنے کی سعی کیوں؟بھئی ہمیں جینے دیجئے …ہمیں سکون اور چین کے جو کچھ پل اب نصیب ہو ئے تھے… بڑی مشکل سے ہو ئے تھے‘ انہیں ہمارے پاس ہی رہنے دیجئے ‘ انہیں ہم سے چھیننے کی کوشش مت کیجئے کہ… کہ اللہ میاں کی قسم اس سکون اور چین کو حاصل کرنے کی ہم نے بھاری… بہت بھاری قیمت ادا کی ہے… کم از کم اس بات کا تو خیال کیجئے … اس بات کو بھی دھیان میں رکھ لیجئے کہ… کہ ثابت ہوا … گزشتہ ساڈھے تین دہائیوں سے کشمیر میں… کم از کم کشمیر میں یہ ثابت ہوا ہے کہ… کہ کم بخت یہ بندوق مسئلوں کا حل نہیں ہے… ہو بھی نہیں ہو سکتا ہے کیوں کہ یہ کمینہ خود ایک مسئلہ ہے… بہت بڑا مسئلہ…اس سے مسئلہ ‘ چاہے وہ کوئی بھی مسئلہ ہو‘ چھوٹا بڑا… حل نہیں ہو تے‘ حل نہیں ہو سکتے ہیں… پھر اس کو ایک بار پھر مسلط کرنے کی کوشش کیوں؟… جناب ہم پر رحم کیجئے اور…اور ہمیں چین و سکون سے جینے دیجئے کہ… کہ اوروں کی طرح ہمیں بھی امن ‘ چین اور سکون سے رہنے کا حق ہے… اور سو فیصد ہے ۔ ہے نا؟