نئی دہلی// ریلوے ، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے آج مہاراشٹر کے دیولالی سے بہار کے دانا پور تک ‘شیتکاری سمردھی’ خصوصی کسان ٹرین کا افتتاح کیا۔
یہ پروگرام مہاراشٹر کے دیولالی ریلوے اسٹیشن پر منعقد کیا گیا تھا اور وزیر ریلوے نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے یہاں کے ریل بھون سے رابطہ قائم کیا تھا۔
اس ٹرین کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر ویشنو نے کہا کہ اس کا مقصد مہاراشٹر کے کسانوں کی پیداوار کو تیزی سے ملک کی دوسری ریاستوں تک پہنچانا ہے ۔ یہ ٹرین ناسک، منماد، جلگاؤں، بھوساول، اٹارسی، جبل پور، ستنا اور دین دیال اپادھیائے سمیت کئی بڑے اسٹیشنوں پر رکے گی، جس سے کسانوں کو صحیح وقت پر اور صحیح قیمت پر اپنی پیداوار فروخت کرنے کا موقع ملے گا۔ کسان دیولالی اور ناسک جیسے علاقوں سے صرف 4 روپے فی کلو کے حساب سے اپنی پیداوار بہار بھیج سکیں گے ۔
وزیر ریلوے کے مطابق اس ٹرین میں چھوٹے اور بڑے کسانوں کے لیے پارسل وین کے ساتھ ساتھ جنرل کلاس کی کوچز بھی لگائی گئی ہیں جس سے کسانوں اور مزدوروں دونوں کو سفری سہولیات میسر آئیں گی۔ دیولالی سے دانا پور تک 1515 کلومیٹر طویل فاصلہ پر فی کلومیٹر کرایہ 28 پیسے فی کلو گرام سے کم ہو گا، جس سے خراب ہونے والی مصنوعات کو کم قیمت پر پہنچانا ممکن ہو سکے گا۔ یہ ٹرین نہ صرف کسانوں کو نئی منڈیاں فراہم کرے گی بلکہ مزدوروں کو سفر کے سستے اور آسان ذرائع بھی فراہم کرے گی جس سے ان کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔
مسٹر ویشنو نے کہا کہ یہ مہاراشٹر کے کسانوں کے لیے ایک نئی پہل ہے ، جس سے انہیں اپنی فصلوں کی مارکیٹ میں صحیح قیمت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹرین کسانوں کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کی گئی ہے ، اگر کامیاب ہوئی تو مستقبل میں بھی اس طرح کی کسان دوست ٹرینیں شروع کی جائیں گی۔
انہوں نے مہاراشٹر کے کسانوں اور عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹرین مہاراشٹر کے کسانوں کی دیرینہ مانگ کو پورا کرتی ہے اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرے گی۔ یہ خصوصی کسان ٹرین نہ صرف کسانوں کی پیداوار کو منڈی تک بروقت پہنچانے میں مدد کرے گی بلکہ مزدوروں اور عام لوگوں کے لیے سفر کا ایک نیا آپشن بھی فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں ریلوے کے ڈولپمنٹ کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک جامع نقطہ نظر اپنایا گیا ہے ۔ 2014 سے پہلے مہاراشٹر کو ریلوے کی ترقی کے لیے ہر سال صرف 1171 کروڑ روپے مختص کیے جاتے تھے ، جب کہ اس سال یہ بجٹ بڑھا کر 15 ہزار 940 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے ۔ اس وقت ریاست میں 5870 کلومیٹر نئی ریلوے لائنیں بچھانے کے 41 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ، جن پر کل 81 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز ہے ۔ مزید برآں، مہاراشٹر میں 132 ریلوے اسٹیشنوں کو امرت اسٹیشن کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے ، اور 318 فلائی اوور اور سڑکوں کے نیچے پلوں کی تعمیر کا کام جاری ہے ۔
مہاراشٹر میں ریلوے پروجیکٹوں پر تفصیل سے بات کرتے ہوئے مسٹر وشنو نے کہا کہ ممبئی سے مختلف اسٹیشنوں کے لیے 11 وندے بھارت ایکسپریس منظور کی گئی ہیں جن میں سے فی الحال چھ ٹرینیں چل رہی ہیں۔
انہوں نے بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے بارے میں بھی جانکاری دی، جس کے تحت مہاراشٹر، گجرات اور مرکز کے زیر انتظام علاقے دادرا سے گزرنے والے اس پروجیکٹ کے لیے اب تک 350 کلومیٹر پیئر فاؤنڈیشن، 316 کلومیٹر گھاٹ کی تعمیر اور 221 کلومیٹر گرڈر کاسٹنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے ۔ بلٹ ٹرین پروجیکٹ میں سات کلومیٹر زیر سمندر سرنگ بھی شامل ہے جو انڈین ریلوے کے جدید اور ترقی پسند وژن کی عکاسی کرتی ہے ۔