’دہشت گردی کو سرحد پار سے ہوا دی جا رہی ہے‘اس سال جنگجو صفوں میں کوئی نئی بھرتی نہیں ہو ئی ‘
سرینگر//
فوج کی سرینگر میں قائم۱۵ ویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی نے جمعرات کو کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران کشمیر میں سلامتی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
فوجی کمانڈر نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں عسکریت پسندی آخری مرحلے میں ہے کیونکہ اس وقت صرف ۸۰ عسکریت پسند سرگرم ہیں۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جی او سی۱۵ویں کور نے کہا کہ خطے میں صورتحال کافی اچھی ہے۔ انہوں نے کہا’’دہشت گردی کو سرحد پار سے ہوا دی جا رہی ہے اور یہ بہت واضح ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ جنرل گھئی نئی پوسٹنگ کیلئے جارہے ہیں اور ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل پرشانت شریواستو ۱۵ویںاکتوبر کو لیں گے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کشمیر میں سب سے بڑا چیلنج کیا ہے، فوجی افسر نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ سال کی طرح اب تک ایک اچھا سال دیکھا گیا ہے۔ان کاکہنا تھا’’ہمیں یہاں امن کو ایک مستقل خصوصیت بنانے کیلئے کچھ اور اچھے سالوں کی ضرورت ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اس پرامن ماحول کو برقرار رکھنا سیکورٹی فورسز کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ جنرل گھئی نے کہا کہ اس سال عسکریت پسندوں کی کوئی سرگرم بھرتی نہیں ہوئی ہے۔ جی او سی نے کہا’’پچھلے سال یہ تعداد کم ہو کر ایک درجن رہ گئی تھی اور اس سال یہ صفر کے قریب ہے‘‘۔
فوجی کمانڈر نے کہا کہ جہاں تک کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کا تعلق ہے تو یہ بہت کم ہیں۔ انہوںنے کہا’’کچھ ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جہاں ایک غیر تربیت یافتہ شخص نے پستول کا استعمال کرتے ہوئے آسان ہدف بنایا‘‘۔
اس وقت سرگرم عسکریت پسندوں کی کل تعداد کے بارے میں جی او سی نے کہا’’اس وقت خطے میں صرف۸۰ عسکریت پسند سرگرم ہیں جو پچھلے سالوں کے مقابلے میں کم ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس موقع پر فوجیوں کی تعداد میں کوئی کمی ممکن ہے، جی او سی نے کہا’’ہم استحکام کے مرحلے میں ہیں اور انسداد شورش اور انسداد دہشت گردی گرڈ میں کوئی کمی کی سفارش نہیں کی گئی ہے۔ دونوں گرڈوں کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ میں یقینی طور پر اس مرحلے پر ان گرڈوں کو کمزور کرنے کی وکالت نہیں کروں گا‘‘۔
قبل ازیں اپنے افتتاحی کلمات میں جی او سی نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران دراندازی کے خلاف متعدد کوششیں کی گئیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ کشمیر کے اندر ایک بہت مضبوط اور کامیاب انسداد دہشت گردی مہم چلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرتے ہوئے ہم اپنی ذمہ داری اور قوم کی تعمیر کے بارے میں بہت باشعور رہے ہیں۔ لہٰذا ہم نے عوام (کشمیری عوام) کے ساتھ اپنا تعلق برقرار رکھا ہے۔
پندرہویں کور کے کمانڈر نے کہا کہ خطے میں ایک نیا آغاز دیکھنے کو مل رہا ہے کیونکہ ترقی کے علاوہ متعدد اہم واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ جی او سی نے کہا’’یہ (چنار کور)۱۵ویںکور‘ پولیس، سی اے پی ایف، پولیس اور متعدد دیگر سیکیورٹی ایجنسیوں کی کوششوں کی وجہ سے ہے۔‘‘