جموں//
مرکزی وزیر ‘جتیندر سنگھ نے سوموار کو کانگریس پر آرٹیکل ۳۷۰ پر مختلف آوازوں میں بولنے کا الزام لگاتے ہوئے اپوزیشن پارٹی کو چیلنج دیا کہ وہ یہ اعلان کرے کہ اگر وہ اقتدار میں واپس آتی ہے تو وہ جموں و کشمیر میں اس دفاع کو بحال کرے گی۔
وزیر اعظم دفتر (پی ایم او) میں وزیر مملکت سنگھ نے انتخابی مہم میں جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مسئلہ اٹھانے کیلئے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ پہلے ہی عوامی جلسوں اور پارلیمنٹ میں اس کا وعدہ کر چکے ہیں۔
سنگھ نے دعوی کیا کہ کانگریس قائدین نے جموں خطے سے دفعہ ۳۷۰ ہٹانے کے حق میں بات کی اور وادی کشمیر میں اس کے بالکل برعکس موقف اختیار کیا۔
مرکزی وزیر نے کہا’’میں کانگریس سے کہتا ہوں کہ وہ ہمت کرکے یہ اعلان کرے کہ اگر وہ اقتدار میں آئی تو آرٹیکل ۳۷۰ کو بحال کرے گی‘‘۔
اودھم پور سے بی جے پی کے تین بار کے لوک سبھا رکن نے یہاں پی ٹی آئی ویڈیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس اس طرح سے اپنے اتحادی نیشنل کانفرنس کو خوش کر سکتی ہے، لیکن ملک بھر کے رائے دہندگان کو ناراض کرے گی۔
۲۰۱۹ میں مرکز نے آرٹیکل ۳۷۰؍ اور ۳۵؍ اے کے ذریعے سابق ریاست جموں و کشمیر کو دی گئی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا۔ اس نے ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں بھی تقسیم کردیا۔
ریاست کا درجہ بحال کرنے کے معاملے پر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے عوامی جلسوں میں یہ وعدہ کیا ہے اور مرکزی وزیر داخلہ نے بھی اس معاملے پر پارلیمنٹ میں یقین دہانی کرائی ہے۔
سنگھ نے کہا کہ اپوزیشن حد سے زیادہ ہوشیار ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ اچھی طرح جانتی ہے کہ مرکز ریاست کا درجہ بحال کرے گا اور اس لئے وہ ہر وقت اس مسئلہ کو اٹھا رہی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں لانے کے خواہاں ہیں کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں مساوی ترقی کا تجربہ کیا ہے۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ۱۰سالوں میں این ڈی اے حکومت نے ایک نیا کلچر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جس میں فلاحی اقدامات خطے کے ہر فرد تک پہنچ رہے ہیں جبکہ مذہب اور ذات پات کو پیچھے چھوڑ دیا جارہا ہے۔
سنگھ نے کہا کہ اسی مدت میں جموں و کشمیر دونوں نے مساوی طور پر ترقی دیکھی ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں امن کو مرکزی حیثیت حاصل ہوئی ہے۔