جموں//
جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کیلئے منشور جاری کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے سابق ریاست کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل ۳۷۰ کی بحالی سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اہتمام اب ’تاریخ بن گیا ہے‘۔
۲۰۱۹ میں منسوخ کیے گئے آرٹیکل ۳۷۰ کی بحالی کا وعدہ نیشنل کانفرنس کے جاری کردہ منشور میں کیا گیا ہے، جو کانگریس کے ساتھ اتحاد میں انتخابات لڑ رہی ہے۔ یہ اسمبلی انتخابات ۲۰۱۴ کے بعد سے پہلے ہوں گے اور اس بات کا اندازہ لگانے کیلئے بھی گہری نظر رکھی جا رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس دفعہ کو ہٹائے جانے کے بارے میں کیا محسوس کرتے ہیں۔
جموں و کشمیر کو۲۰۱۹ میں لداخ سمیت دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور حکومت نے یقین دلایا ہے کہ جموں و کشمیر کو جلد ہی ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔
جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے شاہ نے کہا کہ سابق ریاست آزادی کے بعد سے بی جے پی کیلئے بہت اہم رہی ہے اور پارٹی نے تب سے اسے ہندوستان کے ساتھ منسلک رکھنے کی کوشش کی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ۲۰۱۴ تک جموں کشمیر پر علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کا سایہ منڈلا رہا تھا۔ مختلف ریاستی اور غیر ریاستی عناصر نے اسے غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی اور حکومتوں نے خوش کرنے کی پالیسی اپنائی۔ لیکن جب بھی ہندوستان اور جموں و کشمیر کی تاریخ لکھی جائے گی تو ۲۰۱۴سے۲۰۲۴ کے درمیان کے سال جموں و کشمیر کیلئے سنہری حروف میں لکھے جائیں گے۔
شاہ نے کہا’’ایک وقت تھا جب آرٹیکل ۳۷۰ کے سائے میں ہم نے حکومتوں کو علیحدگی پسندوں اور حریت جیسی تنظیموں کے مطالبات کے سامنے جھکتے دیکھا تھا۔ ان ۱۰سالوں میں آرٹیکل ۳۷۰؍ اور ۳۵؍ اے (جس نے جموں و کشمیر مقننہ کو مستقل رہائشیوں کی وضاحت کرنے اور انہیں خصوصی مراعات دینے کا حق دیا تھا) ماضی کا حصہ بن گئے ہیں۔ وہ آئین کا حصہ نہیں ہیں‘‘۔
وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ۵؍ اگست ۲۰۱۹ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے تحت آرٹیکل ۳۷۰ کو ہٹائے جانے سے ریاست میں ترقی کو فروغ ملا ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے نیشنل کانفرنس کا منشور پڑھا ہے اور اس کے لئے کانگریس کی ’خاموش حمایت‘ کا بھی ذکر کیا ہے۔’’لیکن میں ملک پر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آرٹیکل۳۷۰ تاریخ بن چکا ہے۔ یہ کبھی واپس نہیں آ سکتا اور ہم اسے کبھی واپس نہیں آنے دیں گے۔ کیونکہ دفعہ ۳۷۰ کی وجہ سے کشمیر میں نوجوانوں کو بندوقیں اور پتھر دیے گئے‘‘۔
اسمبلی انتخابات کے بارے میں وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کیلئے بی جے پی کے منشور کا مقصد’پرامن ، محفوظ ، ترقی یافتہ اور خوشحال‘ جموں و کشمیر ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا’’بھارتیہ جنتاپارٹی جموں وکشمیر میں ۴۰ہزار ہلاکتوں پر ایک وائٹ پیپر بھی جاری کرے گی اور ملوثین کا تعین بھی کیا جائے گا‘‘۔
ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں امیت شاہ نے کہاکہ بطور وزیر داخلہ لوک سبھا میں اعلان کیا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد موزون وقت پر ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائے گا۔
شاہ نے کہا’’ہم نے جموں وکشمیر کے لوگوں سے وعدہ کیا ہے کہ اسمبلی چناؤ کے بعد ریاست کا درجہ بھی بحال ہوگا ‘‘۔
جموں و کشمیر میں۱۸ ستمبر سے یکم اکتوبر کے درمیان تین مرحلوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی ۸؍اکتوبر کو ہوگی۔