کلکتہ// سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں مبینہ مالی بے ضابطگی کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے ۔اس میں سندیپ گھوش کے نام کا بھی ذکر ہے ۔سی بی آئی اس معاملے کی بھی جانچ کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد کررہی ہے ۔
سی بی آئی نے آئی پی سی کے سیکشن 120 بی (مجرمانہ سازش) کو سیکشن 420 آئی پی سی (دھوکہ دہی اور بے ایمانی)اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 1988 (2018 میں ترمیم شدہ) کی دفعہ 7 کے تحت ایف آئی آر درج کرائی ہے ۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک سینئر وکیل نے کہا کہ مقدمات کو ایک ساتھ پڑھا جانے والا جرم قابلِ ضمانت ہے اور یہ غیر ضمانتی نوعیت کے ہیں۔ایف آئی آر ریاستی محکمہ صحت کے خصوصی سکریٹری دیبل کمار گھوش کی طرف سے درج کرائی گئی تحریری شکایت کی بنیاد پر درج کی گئی ہے ۔
یہ ایف آئی آر ہفتہ کو اس وقت درج کی گئی جب سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد ریاستی تشکیل کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے تحقیقات کی جو مغربی بنگال حکومت نے ابتدائی طور پر ایک خاتون ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے بعد تشکیل دی تھی۔ یہ حکم آر جی کار اسپتال کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اختر علی کی درخواست پر جاری کیا گیاتھا۔اس نے ادارے میں مبینہ مالی بدانتظامی کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے تحقیقات کی درخواست کی تھی۔علی نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ گھوش کے خلاف ایک سال قبل اسٹیٹ ویجیلنس کمیشن اور اینٹی کرپشن بیورو کے سامنے ان کی شکایات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا اور اس کے بجائے ، ادارے سے ان کا اپنا تبادلہ ہوا۔علی نے یہ بھی الزام لگایا کہ طلباء پر امتحان پاس کرنے کے لیے 5 سے 8 لاکھ روپے تک کی رقم ادا کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔