نئی دہلی// حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں مخصوص قسم کے طیاروں کے لیے کمانڈروں کی کمی ہے ، جسے غیر ملکی پائلٹوں کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہے ، لیکن مجموعی طور پر فضائی خدمات کے لیے لائسنس یافتہ کمرشل پائلٹوں کی ملک میں کوئی کمی نہیں ہے .
وزیر مملکت برائے ہوا بازی مرلی دھر موہل نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ جن غیر ملکی پائلٹوں کو مخصوص قسم کے طیاروں کی کمانڈ کرنے کا معاہدہ کیا جاتا ہے انہیں "غیر ملکی عملے کے لیے عارضی اجازت” (ایف اے ٹی اے ) جاری کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2019 سے اب تک کل 5710 کمرشل پائلٹ لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے اس سال (17 جولائی تک) 739 لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں پائلٹس/ہوائی جہاز کے عملے کے لیے لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے ۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایئر انڈیا گروپ، انڈیگو اور آکاسا ایئر لائنز نے 2017 سے اب تک مختلف اقسام کے کل 1976 طیاروں کے خریداری کے آرڈر دیے ہیں اور ان میں سے 324 طیارے درآمد کیے گئے ہیں۔ یہ ایئر لائنز ان طیاروں کو 2032 تک مرحلہ وار بیڑے میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔