نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ پارٹیوں نے اپنی سیاسی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے’منفی سیاست‘ کی ہے اور پارلیمنٹ کا غلط استعمال کیا ہے۔
پارلیمنٹ اجلاس کے آغاز سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ منگل کو پیش کیا جانے والا مرکزی بجٹ اگلے پانچ سال کے سفر کی سمت متعین کرے گا اور۲۰۴۷ میں’وکست بھارت‘ کے خواب کو پورا کرنے کی بنیاد رکھے گا۔
مودی نے کہا کہ عوام نے لوک سبھا انتخابات میں اپنا فیصلہ دے دیا ہے اور اب تمام سیاسی جماعتوں کو اگلے پانچ سال تک ملک کے لئے مل کر لڑنا چاہئے۔
وزیر اعظم نے کہا’’میں تمام ممبران پارلیمنٹ کو بتانا چاہتا ہوں، چاہے وہ کسی بھی پارٹی کے ہوں، کہ جنوری کے بعد سے ہم نے سخت انتخابی لڑائی لڑی، ہم نے لوگوں کو وہ بتایا جو ہم بتانا چاہتے تھے، کچھ نے راستہ دکھایا جبکہ دوسروں نے گمراہ کیا، لیکن اب وہ مدت ختم ہو گئی ہے۔ عوام نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے‘‘۔
مودی نے کہا کہ اب یہ تمام منتخب نمائندوں اور تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم نے اپنی اپنی پارٹیوں کے لئے لڑائی لڑی ہے اور اب اگلے پانچ سالوں تک ہمیں ملک کے لئے لڑنا ہے اور اس کے لئے جدوجہد کرنا ہے۔
وزیر اعظم نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ پارٹی لائن سے اوپر اٹھیں اور اگلے چار سے ساڑھے چار سال تک پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم کا استعمال کریں۔
مودی نے کہا کہ جنوری ۲۰۲۹ میں جب وہ انتخابی سال ہوگا تو آپ انتخابی میدان میں اتر سکتے ہیں، یہاں تک کہ اس کیلئے پارلیمنٹ کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ ان چھ مہینوں کے لئے آپ جو کھیل کھیلنا چاہتے ہیں کھیلیں لیکن تب تک ۲۰۴۷ کے خواب کو پورا کرنے کے لئے عوام کی شرکت کی تحریک تشکیل دے کر غریبوں ، کسانوں ، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے کام کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں بڑے دکھ کے ساتھ کہتا ہوں کہ ۲۰۱۴ کے بعد کچھ ایم پیز ۵سال کے لئے منتخب ہوئے، کچھ ۱۰سال کے لئے، لیکن بہت سے ممبران پارلیمنٹ کو اپنے حلقے کے بارے میں بات کرنے اور پارلیمنٹ میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ کچھ جماعتوں کی منفی سیاست نے اپنی سیاسی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے پارلیمنٹ کا غلط استعمال کیا۔
مودی نے تمام پارٹیوں پر زور دیا کہ وہ پہلی بار رکن پارلیامان بننے والے ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع دیں اور انہیں موقع دیں۔
مودی نے کہا’’ یہ ہر شہری کے لیے فخر کی بات ہے کہ ہندوستان بڑی معیشت والے ممالک میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے ۔ ہم گزشتہ۳برسوں میں مسلسل ۸فیصد گروتھ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور ترقی کر رہے ہیں۔ آج ہندوستان مثبت نقطہ نظر، سرمایہ کاری اور مواقع کے عروج پر ہے ۔ یہ اپنے آپ میں ہندوستان کی ترقی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے تیسری بار واحد حکومت کے قیام کو جمہوریت کے لیے فخر کی بات قرار دیتے ہوئے کہا’’میں اسے ہندوستان کی جمہوریت کے شاندار سفر میں ایک اہم سنگ میل کے طور پر دیکھتا ہوں۔ یہ میرے لیے ذاتی طور پر اور ہمارے تمام ساتھیوں کے لیے بڑے فخر کی بات ہے کہ تقریباً۶۰سال بعد ایک حکومت تیسری بار آئی ہے اور اسے تیسری اننگز کا پہلا بجٹ پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہے ۔ ہندوستان کی جمہوریت کی شان اس کو ایک باوقار واقعہ کے طور پر دیکھ رہی ہے ۔ یہ بجٹ سیشن ہے ۔ ہم ان ضمانتوں کو بتدریج نافذ کرنے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں جو میں ہم وطنوں کو دیتا رہا ہوں‘‘۔
مودی نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ صرف ممبران پارلیمنٹ تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ ملک کے ۱۴۰کروڑ عوام کے لئے ہے۔انہوں نے کہا کہ مخالف نظریات میں کچھ بھی غلط نہیں ہے لیکن یہ منفی خیالات ہیں جو غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو منفی سوچ کی ضرورت نہیں ہے۔