نئی دہلی//نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے جمعہ کو موسمیاتی انصاف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پسماندہ اور کمزور لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے ۔
یہاں "بائیو انرجی: ترقی یافتہ ہندوستان کا راستہ” کے موضوع پر چوتھی بین الاقوامی موسمیاتی چوٹی کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے مسٹر دھنکھر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بنی نوع انسان کے لیے ایک وجودی بحران ہے ۔ قدرتی وسائل کے اندھا دھند استحصال اور جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کرہ ارض تباہی کے قریب جا رہا ہے ۔
مسٹر دھنکھر نے کہا کہ یہ تبدیلیاں نہ صرف کمزور آبادیوں کو خطرے میں ڈالتی ہیں بلکہ حیاتیاتی تنوع اور غذائی تحفظ کو بھی خطرہ لاحق ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ بقائے باہمی اور ماحولیات کا گہرا احترام ہندوستان کے تہذیبی اخلاق کا ایک اندرونی پہلو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی انصاف کا مقصد ہونا چاہیے ، کیونکہ موسمیاتی تبدیلی غیر متناسب طور پر پسماندہ اور کمزور کمیونٹیز کو متاثر کرتی ہے ۔ بائیو انرجی کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید بائیو انرجی نہ صرف صاف ایندھن فراہم کرتی ہے بلکہ آلودگی کو کم کرنے ، کسانوں کی آمدنی بڑھانے ، درآمدات کو کم کرنے اور مقامی روزگار پیدا کرنے میں بھی مدد کرتی ہے ۔