نئی دہلی//
سپریم کورٹ نے بدھ کو کہا کہ طلاق یافتہ مسلم خاتون کو ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ ۱۲۵کے تحت اپنے سابق شوہر سے کفالت حاصل کرنے کا حق ہے ۔
جسٹس بی وی ناگارتنا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے محمد عبدالصمد کی طرف سے تلنگانہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کرنے والی اس درخواست پر یہ فیصلہ سنایا، جس میں اسے (درخواست گزار) سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی طلاق یافتہ کو دس ہزارروپے کی عبوری کفالت ادا کرے ۔ بینچ نے اپنے فیصلے میں مسلم خواتین کے حقوق پر زور دیا اور درخواست گزار صمد کی اپیل کو مسترد کر دیا۔
جسٹس ناگرتنا نے اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا’’ہم اس اہم نتائج کے ساتھ مجرمانہ اپیل کوخارج کرتے ہیں کہ سی آر پی سی سیکشن۱۲۵تمام خواتین پر لاگو ہوگا نہ کہ صرف شادی شدہ خواتین پر‘‘۔
تاہم، عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر سی آر پی سی کی دفعہ۱۲۵کے تحت درخواست کے زیر التوا رہنے کے دوران متعلقہ مسلم خاتون طلاق حاصل کرتی ہے ، تو اس صورت حال میں وہ مسلم خواتین (شادی کے حقوق کے تحفظ) ایکٹ۲۰۱۹کا سہارا لے سکتی ہے ۔
عدالت عظمیٰ کے ججوں پر مشتمل دو رکنی بنچ نے الگ الگ لیکن متفقہ فیصلہ سنایا۔