سرینگر/۲۵جون
جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (جے کے ایچ سی بی اے) کے سابق صدر میاں قیوم کو کشمیری وکیل بابر قادری کے قتل کے معاملے میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایک سرکاری عہدیدارنے سرینگر میں قائم ایک نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس کی ایس آئی اے کی ایک ٹیم نے ایڈوکیٹ بابر قادری کے قتل سے متعلق ایف آئی آر نمبر 62 کے معاملے میں بار کے سابق صدر میاں قیوم کو باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا ہے۔ اس معاملے کی تفتیش ایس آئی اے کے اعلیٰ افسران کی ایک ٹیم کر رہی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ اس سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے اور اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
قیوم جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے جج جاوید اقبال وانی کے سسر ہیں۔
ایڈوکیٹ بابر قادری ولد جناب محمد یاسین قادری ساکن زاہد پورہ، ہال، سرینگر کو 24.09.2020 کو دہشت گردوں نے ان کی رہائش گاہ پر دو افراد کے ہاتھوں قتل کر دیا تھا جو ان کے سرینگر کے گھر میں گاہک کے طور پر آئے تھے۔
اگست ۲۰۲۱ میں، ریاستی پولیس کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک خصوصی ٹیم نے پانچ مشتبہ افراد کے خلاف الزامات درج کیے تھے۔ ستمبر میں جب سیکورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے شیڈو فرنٹ (ٹی آر ایف) کے چیف کمانڈر عباس شیخ اور ان کے نائب ثاقب منظور کو ہلاک کیا تو کشمیر پولیس نے کہا کہ ثاقب منظور قادری کے قتل میں بھی ملوث تھا۔
آئی پی سی کی دفعہ 7/27 آئی اے اے 13/16/18/20/39 یو اے پی اے پی اے کے تحت پی/ایس لال بازار سرینگر میں مقدمہ ایف آئی آر نمبر 62/2020 درج کیا گیا تھا جس کے بعد معاملے کو مزید تفتیش کے لئے ایس آئی اے کو منتقل کردیا گیا تھا۔
گزشتہ سال ستمبر میں ایس آئی اے نے قادری کے قاتلوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو 10 لاکھ روپے نقد انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔