نئی دہلی///
کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ انہوں نے کیرالہ کے وایناڈ اور اتر پردیش کی رائے بریلی پارلیمانی سیٹ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے اور ضابطے کے مطابق انہیں ایک سیٹ چھوڑنی ہے لیکن سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ لوک سبھا میں کس سیٹ کی نمائندگی کریں۔
گاندھی نے آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ایکس‘پر اپنے تذبذب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’میرے پاس ایک مسئلہ ہے کہ میں وایناڈ کی نمائندگی کروں یا رائے بریلی کی نمائندگی کروں ‘‘۔
کانگریس کے لیڈر نے کہا’’بدقسمتی سے وزیر اعظم کی طرح مجھے خدا کی طرف سے ہدایت نہیں ملی ہے کیونکہ میں انسان ہوں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’میں بایولوجیکل ہوں، میں کوئی فیصلہ نہیں کرتا، مجھے خدا کی طرف سے زمین پر رکھا گیا ہے وہی ہے جو فیصلے کرتا ہے ‘‘۔
گاندھی نے طنزیہ انداز میں کہا’’ان کے پاس ایک عجیب ’خدا‘ہے جو انہیں امبانی اور اڈانی کے حق میں تمام فیصلے کرنے پر مجبور کرتا ہے ۔ وہ ان سے کہتا ہے کہ وہ ممبئی ہوائی اڈہ، لکھنو ہوائی اڈہ اور پاور پلانٹ اڈانی کو دے دیں اور اگنی ور جیسی اسکیموں میں ان کی مدد کریں‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے کہا’’بدقسمتی سے مجھے خدا کی طرف سے ہدایات لینے کی سہولت نہیں ہے لیکن میرے لیے یہ سہولت آسان ہے کیونکہ میرا خدا ہندوستان کے غریب لوگ ہیں، وایناڈ کے لوگ ہیں، میں جاتا ہوں، ان لوگوں سے بات کرتا ہوں اور میرا خدا مجھے بتائے گا کہ مجھے کیا کرنا ہے ۔ ‘‘