سرینگر//
وزیر اعظم ‘نریندر مودی نے کہا ہے کہ دفعہ ۳۷۰نہ تو کشمیر کے عوام اور نہ ہی ملک کا ایجنڈا ہے بلکہ صرف’چار پانچ خاندانوں‘کا ایجنڈا ہے اور’’ یہ میرے لئے انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ کشمیر کے بھائی بہن لوک سبھا انتخابات میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ دینے کے لئے آگے آئے‘‘۔
آئی اے این ایس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ ۳۷۰ ہٹائے جانے سے مزید اتحاد کا احساس ہوا ہے، اپنائیت کا احساس بڑھ رہا ہے اور اس کا نتیجہ انتخابات اور سیاحت میں اضافے میں نظر آ رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل۳۷۰ صرف چار پانچ خاندانوں کا ایجنڈا تھا، یہ نہ تو کشمیر کے عوام کا ایجنڈا تھا اور نہ ہی ملک کے عوام کا ایجنڈا تھا۔’’ اپنے فائدے کے لیے انہوں نے۳۷۰کی ایسی دیوار بنائی تھی اور کہا کرتے تھے کہ اگر ۳۷۰کو ہٹا دیا جائے تو آگ لگ جائے گی۔ آج یہ سچ بن گیا ہے کہ ۳۷۰ہٹائے جانے کے بعد مزید اتحاد کا احساس پیدا ہوا ہے۔کشمیر کے لوگوں میں اپنائیت کا احساس بڑھ رہا ہے اور اس کا براہ راست نتیجہ انتخابات، سیاحت میں بھی نظر آ رہا ہے‘‘۔
مودی حکومت نے مسلسل دوسری مدت کے لئے اقتدار میں آنے کے مہینوں بعد اگست ۲۰۱۹ میں جموں و کشمیر سے آرٹیکل ۳۷۰ کو منسوخ کردیا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کے عوام نے جی ۲۰سربراہ اجلاس سے متعلق تقریبات کے دوران مندوبین کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سرینگر، بارہمولہ اور اننت ناگ راجوری پارلیمانی حلقوں میں اس ماہ کے اوائل میں مختلف مرحلوں میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ رائے دہی دیکھی گئی۔
۲۵؍ اپریل کو سرینگر میں ۴۹ء۳۸ فیصد، بارہمولہ میں۱ء۵۹اور اننت ناگ راجوری میں۳۵ء۵۱ فیصد پولنگ ہوئی تھی۔۱۹۸۹ کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ پولنگ ہوئی ہے۔ آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں یہ پہلا لوک سبھا انتخاب تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں رائے دہندگان کی پرجوش شرکت نے دنیا اور’’جن لوگوں کو شک تھا کو ایک پیغام دیا ہے‘‘۔
مودی نے کہا’’جب عام آدمی وہاں ووٹ دیتا ہے، تو یہ صرف کسی کو جیتنے کے لئے نہیں ہوتا ہے، ووٹ دینے کا مطلب یہ ہے کہ ووٹر ہندوستان کے آئین کو قبول کرے اور ہندوستان کی پوری روح کے تئیں اپنی لگن کا اظہار کرے… نتیجتاً ووٹنگ کا ۴۰ سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ یہ میرے لئے انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ کشمیر کے میرے بھائی اور بہنیں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ دینے کے لئے آگے آئے۔ ووٹ دے کر انہوں نے دنیا اور ان لوگوں کو ایک پیغام دیا ہے جن کو شک تھا‘‘۔
لوک سبھا انتخابات کے چھ مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی ہے اور آخری مرحلے کے ساتھ یکم جون کو اختتام پذیر ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی ۴جون کو ہوگی۔ (ایجنسیاں)